حکومت جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائے: کانگریس کا مطالبہ
نئی دہلی، 30 اپریل:۔ (ایجنسی) سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی پی اے) نے آج ہوئی ایک اہم میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ ذات پر مبنی یہ مردم شماری الگ سے نہیں کرائی جائے گی، بلکہ عام مردم شماری کے ساتھ ہی اس کو ضم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پریس بریفنگ میں کچھ اہم تفصیلات دیں۔ حکومت کے ذریعہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائے جانے کے بعد کانگریس نے اسے دیر سے اٹھایا گیا ایک ضروری قدم بتایا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے کہا کہ لگاتار دباؤ بنانے کا ہی نتیجہ ہے کہ مودی حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کرانے پر مجبور ہوئی۔ کانگریس نے مرکزی حکومت سے ذات پر مبنی مردم شماری میں اب مزید تاخیر نہ کرنے کی گزارش کی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’حکومت جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائے، تاکہ اس ڈاٹا کی بنیاد پر گاندھی جی کے نظریات کے مطابق ’سماج کے آخری صف میں کھڑے شخص تک‘ فائدہ پہنچایا جا سکے۔‘‘ کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’سماجی انصاف کی جنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری ایک اہم حصہ ہے۔ کانگریس پارتی، ہمارے صدر ملکارجن کھڑگے اور حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔‘‘ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ مودی حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری کرانی ہوگی۔ یہ لوگوں کے حقوق کو یقینی بنائے گا۔ کانگریس کے لگاتار دباؤ کے بعد ہی آج حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ لیا ہے، حالانکہ اس میں بہت تاخیر ہوئی ہے۔‘‘کانگریس نے مرکزی حکومت سے ذات پر مبنی مردم شماری میں اب مزید تاخیر نہ کرنے کی گزارش کی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’حکومت جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائے، تاکہ اس ڈاٹا کی بنیاد پر گاندھی جی کے نظریات کے مطابق ’سماج کے آخری صف میں کھڑے شخص تک‘ فائدہ پہنچایا جا سکے۔‘‘



