نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این آئی) ملیالم فلموں کی معروف اداکارہ منجو وارئیر نے 2017 کے اداکارہ کے اغوا اور جنسی استحصال کے معاملے میں حالیہ فیصلے کو’’ادھورا‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجرموں کو تو سزا مل گئی ہے لیکن جُرم کے پیچھے کا مبینہ ’ماسٹر مائنڈ‘ اب بھی آزاد گھوم رہا ہے۔اس ہفتے کے شروع میں اَرناکُلَم پردھان سیشنز کورٹ نے اس معاملے میں چھ قصورواروں کو 20 سال کی سخت قید کی سزا سنائی حالانکہ اصل ملزم اداکار دلیپ کو بری کر دیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ دلیپ کی طلاق یافتہ بیوی محترمہ وارئیر نے جنسی استحصال کے دو دن بعد بیان دیا تھا کہ یہ معاملہ مجرمانہ سازش سے جُڑا تھا۔ ان کے بیان کے بعد ہی دلیپ کو اس معاملے کا ’ماسٹر مائنڈ‘ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔محترمہ وارئیر نے عدالت کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا، ’’میں قابل احترام عدالت کا بے حد احترام کرتی ہوں لیکن اس معاملے میں متاثرہ کے لیے انصاف اب بھی ادھورا ہے۔ ابھی صرف جُرم کرنے والوں کو سزا ملی ہے۔ اس سنگین فعل کی منصوبہ بندی کرنے والا اور اسے انجام دینے والا دماغ چاہے وہ جو بھی ہو، اب بھی آزاد گھوم رہا ہے۔ یہ بے حد خوفناک ہے۔ انصاف تبھی پورا ہوگا جب اس جُرم کے پیچھے کا ہر فرد ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔‘‘محترمہ وارئیر نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف ایک متاثرہ تک محدود نہیں ہے، بلکہ ہر اُس لڑکی سے جُڑا ہوا ہے جو عزت کے ساتھ اس سماج میں جینا چاہتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ جسٹس ہنی ایم ورگیس کے ذریعے دیے گئے فیصلے میں ملزمان کو جنسی استحصال کے ارادے سے اغوا (تعزیرات ہند کی دفعہ 366)، مجرمانہ سازش (آئی پی سی 120بی) اور اجتماعی عصمت دری (آئی پی سی 376ڈی) کا قصوروار پایا گیا۔ ہر قصوروار پر 50,000 روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا، جس کی ادائیگی نہ کرنے پر ایک سال کی اضافی قید ہوگی۔پہلے ملزم پلسر سُنی کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت پانچ سال کی اضافی سزا ملی حالانکہ عدالت نے واضح کیا کہ تمام سزائیں ساتھ ساتھ چلیں گی۔ آٹھویں ملزم ملیالم اداکار دلیپ کو بری کر دیا گیا۔



