Saturday, December 6, 2025
ہومNationalسپریم کورٹ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے معاملے...

سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے معاملے میں نوٹس جاری کیا

جدید بھارت نیوز سروس
	نئی دہلی، 14 جولائی:۔ سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ کے 10 قیدیوں کی عرضی کی روشنی میں نوٹس جاری کیا ہے۔ 10 میں سے 6 قیدیوں کو نچلی عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔ قیدیوں کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں 2-3 سال کے لیے محفوظ ہے۔ ہائی کورٹ کے معاملے میں جھارکھنڈ کے قیدیوں کا سپریم کورٹ پہنچنے کا یہ دوسرا معاملہ ہے جس نے فیصلہ کو طویل عرصے تک محفوظ رکھا ہے۔ ان قیدیوں کی جانب سے ایڈووکیٹ فوزیہ شکیل کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 10 میں سے 6 کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ جبکہ چار کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ موت کی سزا پانے والے قیدیوں کی درخواست جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں 2018-19 سے زیر التوا ہے۔ ایک قیدی 16 سال سے جیل میں ہے۔ باقی بھی چھ سے سولہ سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں۔ سپریم کورٹ کے جج سوریہ کانت اور جج جے باغچی کی عدالت نے قیدیوں کی عرضی پر سماعت کے بعد نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے سزا معطل کرنے کے معاملے پر قیدیوں کو نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ زیر التوا فیصلوں کے سلسلے میں ہائی کورٹ کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں ان 10 قیدیوں میں سے صرف دو کے کیسز کا ذکر کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں فیصلے کو زیر التوا رکھنے کے معاملے پر قیدیوں کا سپریم کورٹ جانے کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ میں پہلی عرضی برسا منڈا سینٹرل جیل میں بند چار قیدیوں نے دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے زیر التوا مقدمات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے چار میں سے تین کو بری کر دیا۔ چوتھے کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات