نئی دہلی، 5 مئی (ہ س): سپریم کورٹ نے منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کو راحت دی ہے۔عدالت نے ریاست میں تشدد بھڑکانے والے بیرن سنگھ کے آڈیو کلپ کی فارنسک رپورٹ دوبارہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے دوبارہ رپورٹ داخل کرنے کو کہا۔ مقدمے کی اگلی سماعت جولائی میں ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت نے مہتا سے پوچھا کہ کیا انہوں نے رپورٹ دیکھی ہے؟ تب مہتا نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک رپورٹ نہیں دیکھی ہے۔ ابھی منی پور میں تحقیقات کے لیے ایک ماہ کا وقت درکار ہے۔ ریاست میں امن لوٹ رہا ہے اور منی پور ہائی کورٹ اس کی سماعت کر سکتی ہے۔ پھر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم درخواست گزاروں کو ایک طرف رکھ رہے ہیں، رپورٹ میں کچھ غلطیاں ہیں۔ ہمیں کسی کو بچانے کے بجائے اس کی طرف دیکھنا چاہیے۔ جب مہتا نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے تو درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کے خلاف تحقیقات جاری ہے اور اسے منصفانہ ہونا چاہئے۔ تب عدالت نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تحفظات کا خیال رکھا جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اب صدر راج بھی لگا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بیرن سنگھ کے مبینہ آڈیو کلپ کی فارنسک جانچ کا حکم دیا تھا۔ مئی 2023 میں منی پور میں نسلی تشدد شروع ہوا تھا۔ درخواست کوکی آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس ٹرسٹ نے دائر کی ہے۔ ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن، درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے منی پور تشدد میں بیرن سنگھ کے کردار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ پرشانت بھوشن نے اس آڈیو کلپ کو انتہائی سنگین قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس آڈیو کلپ میں برین سنگھ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ میتی گروپ کو ریاستی حکومت کا اسلحہ اور گولہ بارود لوٹنے کی اجازت ہے۔



