بھوپال، 2 جون (یواین آئی) : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی منگل کو یہاں مدھیہ پردیش کانگریس کے ’’سنگٹھن سرجن ابھیان‘‘ کا آغاز کریں گے، اس کے تحت وہ ریاستی تنظیم کی سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں سمیت چار اجلاسوں کی رہنمائی کریں گے۔اسی طرح کی مہم حال ہی میں ریاست گجرات میں شروع ہوئی ہے۔ اب پارٹی مدھیہ پردیش میں یہ مہم شروع کر رہی ہے۔ پارٹی کی اس مہم کے حوالے سے ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا، "پہلی بار، مدھیہ پردیش کانگریس نے تنظیم کی تشکیل کے لیے ایسا ایکشن پلان بنایا ہے، جس کا افتتاح مسٹر راہل گاندھی کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ پنچایت سے لے کر ضلع کی سطح تک پارٹی کا تنظیمی نظام انصاف پر مبنی ہو۔ اس کے تحت تقریباً 61 مبصرین پورے مدھیہ پردیش میں تین ماہ تک رہیں گے اور ہر گاؤں میں کارکنوں کی میٹنگیں کریں گے۔ ملک کا ہر شہری چاہتا ہے کہ پارٹی مضبوط ہو۔ یہ آنے والی سیاست کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔مسٹر گاندھی کے دورے سے ایک دن پہلے، آج یہاں ریاستی کانگریس کے دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں، سابق مرکزی وزیر ارون یادو، ریاستی کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ مکیش نائک اور سابق وزیر سجن سنگھ ورما نے اپنے سینئر لیڈر مسٹر گاندھی کے دورے کے بارے میں بتایا۔ مسٹر ورما نے کہا کہ مسٹر گاندھی صبح تقریباً 10:15 بجے ہوائی جہاز سے یہاں پہنچیں گے۔ وہ اسٹیٹ ہینگر سے سڑک کے ذریعے سیدھے ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر آئیں گے۔ اس دوران ان کے استقبال کے لیے سڑک پر بعض مقامات پر بنائے گئے ’سواگت دوار‘ پر ان کا استقبال کیا جائے گا۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق مسٹر گاندھی صبح تقریباً 11 بجے ریاستی کانگریس دفتر پہنچیں گے۔مسٹر ورما نے کہا کہ مسٹر گاندھی پہلے ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کریں گے۔ اس میٹنگ میں ریاست کے سینئر لیڈران کی طرف سے ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اس کے بعد ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز سے ان کے علاقوں کے مسائل اور عوامی توقعات پر بات چیت ہوگی۔ اسی سلسلے میں کانگریس کی مرکزی کمیٹی کے ذریعہ مقرر کردہ مبصرین اور ریاستی کانگریس کے ذریعہ مقرر کردہ انچارجوں کی میٹنگ ہوگی جس میں تنظیم کی تنظیم نو اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دن میں ایک بج کر 30 منٹ سے ڈھائی بجے تک اہم قائدین غیر رسمی بات چیت کریں گے۔
اس کے بعد مسٹر گاندھی رویندر بھون کے احاطے کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے نمائندوں، ریاستی کانگریس کے نمائندوں، ضلع کانگریس کے صدور اور بلاک صدور کا کنونشن منعقد ہوگا۔ وہ دوپہر ڈھائی بجے سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک رویندر بھون میں قیام کریں گے۔مسٹر گاندھی کے دورہ کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولیس اہلکار آج ریاستی کانگریس کے احاطے میں حفاظتی انتظامات کریں گے۔ مسٹر گاندھی بھوپال میں تقریباً چھ گھنٹے قیام کریں گے۔ مسٹر گاندھی کی آمد کے پیش نظر ریاستی کانگریس صدر مسٹر پٹواری نے دیگر لیڈران کے ساتھ آج ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔دوسری جانب سابق مرکزی وزیر ارون یادو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ منگل کو منعقد ہونے والے ’سنگٹھن سرجن ابھیان‘ کا باقاعدہ آغاز ایک تاریخی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم مدھیہ پردیش میں کانگریس کو دوبارہ منظم کرنے اور عوام سے گہرا تعلق قائم کرنے کی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا، “محترم راہل گاندھی جی کی قیادت میں، پارٹی ایک بار پھر عوامی جذبات سے جڑنے اور نچلی سطح پر ایک مضبوط تنظیم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ مہم نہ صرف پارٹی کارکنوں کو سمت دے گی، بلکہ آنے والے وقت میں کانگریس کو فیصلہ کن طاقت بھی فراہم کرے گی۔”مسٹر یادو نے کہا، “یہ صرف ایک تنظیمی بحث نہیں ہے، بلکہ کانگریس کی روح کو عوامی تحریک سے دوبارہ جوڑنے کی کوشش ہے۔ ہم سب کی شمولیت سے یہ مشن کامیاب ہوگا اور ایک مضبوط کانگریس کے طور پر ہمارا مستقبل مزید روشن ہوگا۔”کانگریس دسمبر 2003 سے ریاست میں اقتدار سے باہر ہے۔ نومبر-دسمبر 2018 کے اسمبلی انتخابات کے بعد کانگریس اقتدار میں آئی، لیکن اس وقت کی سیاسی پیش رفت کی وجہ سے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو صرف پندرہ ماہ بعد مارچ 2020 میں استعفیٰ دینا پڑا اور کانگریس کی حکومت گر گئی۔ اس وقت سینئر لیڈر جیوترادتیہ سندھیا نے اپنے حمایتی ایم ایل ایز کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس پیش رفت کی وجہ سے بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی۔ اس کے بعد سے بی جے پی مسلسل اقتدار میں ہے۔دوسری طرف نومبر-دسمبر 2023 کے اسمبلی انتخابات کے بعد مسٹر پٹواری کو مسٹر کمل ناتھ کی جگہ ریاستی کانگریس صدر کے عہدے کی کمان سونپی گئی تھی۔ تب سے مسٹر پٹواری تنظیم کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ تنظیم سازی مہم بھی اسی سلسلے کا ایک حصہ ہے۔ اس کے تحت پارٹی ریاست بھر میں پولنگ اسٹیشن کی سطح پر تنظیم کو مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی۔ پارٹی کے حکمت عملی سازوں کا ماننا ہے کہ تنظیم کو مضبوط کرکے ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔



