Thursday, December 11, 2025
ہومNationalراہل گاندھی نے پی ایم مودی ، امیت شاہ کے تجویز کردہ...

راہل گاندھی نے پی ایم مودی ، امیت شاہ کے تجویز کردہ نام مسترد کر دیے

چیف انفارمیشن کمشنر کی تقرری کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اپوزیشن نے اپنا موقف واضح کیا

نئی دہلی، 10 دسمبر:۔ (ایجنسی)وزیراعظم نریندر مودی، وزیرِ داخلہ امیت شاہ اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کی دوپہر چیف انفارمیشن کمشنر (CIC) کی تقرری کے معاملے پر اہم ملاقات کی۔ ذرائع نے بتایا کہ امیت شاہ تقریباً 1 بجے وزیراعظم دفتر (PMO) پہنچے، جب کہ راہل گاندھی اور امیت شاہ دونوں کو تقریباً 2:30 بجے دفتر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر تین ملاقاتیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’پینل میں شامل ایک بھی نام راہل گاندھی کے لیے قابلِ قبول نہیں تھا۔‘‘ بتایا گیا ہے کہ راہل گاندھی تیار شدہ ڈیسنٹ نوٹ کے ساتھ آئے تھے اور انہوں نے حکومت کی جانب سے دیے گئے ہر نام کو مسترد کر دیا۔ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 12(3) کے مطابق، چیف انفارمیشن کمشنر اور انفارمیشن کمشنرز کی تقرری کے لیے جو اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے، اس کا چیئرمین وزیراعظم ہوتا ہے۔ کمیٹی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور وزیراعظم کی طرف سے نامزد ایک مرکزی وزیر بھی شامل ہوتا ہے۔ گزشتہ روز اپنے لوک سبھا خطاب میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ انہیں ایسے اجلاسوں میں ’’کوئی آواز نہیں ملتی، کیونکہ تناسب 2:1 ہوتا ہے‘‘، یعنی دو حکومتی نمائندے اور صرف ایک اپوزیشن لیڈر۔ 1 دسمبر کو مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وزیراعظم مودی کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی پینل 10 دسمبر کو CIC اور دیگر انفارمیشن کمشنرز کی تقرری کے ناموں پر غور کے لیے ملنے والا ہے۔ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت یہ معاملہ انفارمیشن کمیشن میں خالی اسامیوں کی وجہ سے زیر التوا مقدمات میں اضافے سے متعلق ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئملیا باگچی کی بینچ کے روبرو ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے بتایا کہ اجلاس کا نوٹس تمام اراکین کو جاری کر دیا گیا ہے۔ جس پر عدالت عظمیٰ نے سماعت مؤخر کر دی اور تمام ریاستوں کے چیف سیکریٹریز سے SICs کے موجودہ ڈھانچے، خالی اسامیوں اور زیر التوا اپیلوں کی تفصیل طلب کی۔ دوسری جانب درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل پرشانت بھوشن نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے ابھی تک خالی عہدے نہیں بھرے، جس کے باعث پورے ملک میں انفارمیشن کمیشن پر مقدمات کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ریاستیں صرف 2 سے 3 تقرریاں کرکے یہ کہہ رہی ہیں کہ انہیں مزید ممبران کی ضرورت نہیں۔ پرشانت بھوشن نے عدالت کو یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کم از کم سات مرتبہ حکم دے چکی ہے کہ مرکز اور ریاستیں CIC اور SICs میں خالی عہدوں کو جلد از جلد پُر کریں۔ Right to Information (RTI) Act 2005 شفافیت اور سرکاری نظام میں جواب دہی کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس قانون کا مرکز Central Information Commission (CIC) ہے، جو اپیلوں اور شکایات کی سماعت کرتی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں CIC اور کئی ریاستی انفارمیشن کمیشنز (SICs) میں کئی عہدے خالی پڑے ہیں، جس سے لاکھوں کیسز زیر التوا ہیں۔ سپریم کورٹ کئی مرتبہ حکومت کو تقرریاں مکمل کرنے کی ہدایت دے چکی ہے، لیکن عمل میں تاخیر ہوتی رہی۔ اسی تناظر میں یہ اعلیٰ سطحی ملاقات خاص اہمیت رکھتی ہے۔خصوصاً اس لیے کہ ملک کی اپوزیشن پہلی بار اتنی جارحانہ پوزیشن میں ہے اور اہم تقرریوں پر اپنا اعتراض کھل کر سامنے رکھ رہی ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات