نئی دہلی،27؍جون(ایجنسی): لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے جمعہ کے روز قبائلی سماج کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے قبائلی قیادت کو مضبوط کرنے اور کانگریس کو نچلی سطح پر فعال بنانے کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کا نیا قدم یہ ہے کہ ہر ضلع میں مقامی قیادت کو آگے لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات میں اس منصوبے پر عمل شروع ہو چکا ہے، جہاں 41 نئے ضلع صدور منتخب کیے گئے ہیں، جن میں قبائلی، دلت، پسماندہ اور جنرل طبقے کے افراد شامل ہیں۔انہوں نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کی باگ ڈور مقامی ضلع صدر کے ہاتھ میں ہو، جو نہ صرف پارٹی کو چلائے بلکہ ہماری نظریاتی اساس کا تحفظ کرے اور ممبرشپ میں اضافہ کرے۔ ضلع صدر ہی ہمارا نوڈل آفیسر ہوگا اور ہم اسے مکمل اختیارات اور مالی مدد فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنے ضلع میں پارٹی کو از سر نو کھڑا کر سکے۔‘‘راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ کانگریس اس طرز کو پورے ہندوستان میں نافذ کرے گی تاکہ مقامی فیصلے مقامی سطح پر لیے جائیں۔ انہوں نے کہا، ’’اصل مسئلہ تب آتا ہے جب احمد آباد یا دہلی سے فیصلہ ہوتا ہے لیکن اس میں بناسکانٹھا جیسے علاقوں کی آواز شامل نہیں ہوتی۔ اسی لیے ہم چاہتے ہیں کہ فیصلہ وہیں سے ہو جہاں اس کا تعلق ہو۔‘‘راہل گاندھی نے قبائلی نمائندوں سے کہا کہ وہ ایسی قیادت کو آگے لائیں جو قبائلی مسائل پر سرگرمی سے کام کر رہی ہو۔ انہوں نے کہا، ’’میری دلچسپی اس بات میں ہے کہ کانگریس میں ایک متحرک قبائلی قیادت ابھرے، جو اپنے عوام کے لیے لڑنے کا جذبہ رکھتی ہو۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اس سمت میں ایک اور قدم اٹھا رہی ہے کہ اگر کسی قبائلی ضلع میں کسی شخص کو پارٹی کی یونٹ کا چیئرمین بنایا جاتا ہے تو اسے ٹکٹ دینے کے فیصلے میں بھی شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا مقصد یہ ہے کہ ہر ریاست میں کم از کم 10 سے 15 فعال قبائلی لیڈر نمایاں ہوں۔کانگریس نے اس گفتگو کی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی ہے، جو 6 منٹ 21 سیکنڈ طویل ہے۔ ویڈیو میں راہل گاندھی قبائلی نمائندوں سے براہ راست گفتگو کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کانگریس نے ویڈیو کے ساتھ لکھا، ’’ہم قبائلی سماج کو ان کے حقوق دلانے کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چاہے وہ زمین، جنگل، پانی کے حقوق ہوں یا آئینی تحفظات، ہم ان کی لڑائی میں ان کے ساتھی ہیں۔



