لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے پہلگام حملہ کو انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’جو کچھ ہوا وہ غلط ہوا۔ سبھی نے اس کی مذمت کی۔ ہم چٹان کی طرح منتخب حکومت کے ساتھ کھڑے رہے۔ ہم پہلگام حملہ کے بعد نروال صاحب کے گھر گئے، ان کا بیٹا بحریہ میں تھا۔ یوپی میں بھی متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی۔ کشمیر میں بھی متاثرہ کنبہ سے ملا۔ ہم سیاسی کام سے لوگوں سے ملاقات کرتے رہتے ہیں۔‘‘ فوجی جوانوں کا ذکر کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’جب ہاتھ ملاتے ہیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ یہ ٹائیگر ہے۔ ٹائیگر کو آزادی دینی پڑتی ہے۔ فوج کو پوری آزادی دینی ہوتی ہے۔ سیاسی عزائم کی ضرورت ہوتی ہے۔ فوج کے استعمال کے لیے سیاسی عزائم ضروری ہیں۔ 1971 میں تب کی وزیر اعظم نے امریکہ کی پروا نہیں کی۔ ایک لاکھ پاکستانی فوجیوں نے سرینڈر کیا۔‘‘



