پہلگام دہشت گردانہ حملے پر جے شنکر، ڈوبھال اورمسری کے ساتھ میٹنگ
نئی دہلی، 23 اپریل (ہ س)۔ سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر منگل کو جدہ پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی جنوبی کشمیر کے پہلگام میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کے مدنظر وطن واپس آگئے ہیں۔ اس دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، این ایس اے اجیت ڈوبھال، خارجہ سکریٹری وکرم مسری اور دیگر حکام کے ساتھ ایک مختصر میٹنگ کی۔ اس کے بعد وہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کریں گے۔ وزیر اعظم مودی آج صبح اپنے سعودی عرب کے دو روزہ دورے کو مختصر کرتے ہوئے وطن واپس پہنچ گئے۔نئی دہلی پہنچتے ہی انہوں نے سب سے پہلے جے شنکر وغیرہ کے ساتھ ایک مختصر ملاقات کی۔اس ملاقات میں اور کیا بات چیت ہوئی اس کی سرکاری تفصیلات ابھی دستیاب نہیں ہیں۔ اس دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ دریں اثنا، یہ معلوم ہوا ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بھی امریکہ اور پیرو کا سرکاری دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچ رہی ہیں۔ایکس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے لکھا، ”جن لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ان کے تئیں میری تعزیت ہے۔ میری دعا ہے کہ زخمی لوگ جلد صحت یاب ہو جائیں، متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس گھناؤنے فعل کے پیچھے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا مذموم ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم مضبوط ہو گا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی مضبوط ہو گی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بھی امریکہ اور پیرو کا سرکاری دورہ درمیان میں ہی ختم کرکے وطن واپس پہنچ رہی ہیں۔ہندوستان کے شہر پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی خبر ملتے ہی جدہ میں وزیر اعظم مودی نے ایکس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا، ’’جن لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، میں ان سے تعزیت کرتا ہوں، میں پرارتھنا کرتا ہوں کہ زخمی لوگ جلد سے جلد ٹھیک ہوجائیں۔ متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے، اس گھناونے فعل کے پیچھے جو لوگ ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا ناپاک ایجنڈہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ دہشت گردی سے لڑنے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔‘‘ اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے رات کو ہی جدہ سے نئی دہلی روانہ ہونے کا فیصلہ کیا۔اس حملے سے دکھی روحانی گرو شری شری روی شنکر نے کہا کہ غم اور غصے کی اس گھڑی میں پوری دنیا کو ایک ساتھ آکر دہشت گردوں کو ان کا اصل مقام دکھانا چاہیے۔ ہر باشعور آدمی اس کی مذمت کرے گا لیکن اب صرف مذمت کافی نہیں ہے۔ ایکشن کی بھی ضرورت ہے۔دہشت گردانہ حملے کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم مودی سے بات کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایکس پر لکھا، ’’صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں بے گناہ لوگوں کی موت پر اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ صدر ٹرمپ نے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس گھناونے حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ہندوستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔‘‘ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے ایکس پر لکھا، ’’اوشا اور میں ہندوستان کے پہلگام میں ہونے والے المناک دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے لیے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے ہم اس ملک اور اس کے لوگوں کی خوبصورتی سے مرعوب ہیں۔ اس ہولناک حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ہماری ہمدردیاں اور دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔‘‘دریں اثناء کشمیر کے پہلگام میں ہندووں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف آج ریاسی کو مکمل طور پر بند رکھنے اور چکا جام کرنے کا اعلان ہوا ہے۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں جانکاری دی۔ پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے خلاف منگل کی رات سری نگر میں مقامی لوگوں نے موم بتی جلا کر احتجاج کیا۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کل رات سری نگر پہنچے۔ وہ سیدھے راج بھون گئے۔ وہاں انہوں نے آئی بی کے سربراہ اور لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ ان کا آج صبح پہلگام جانے کا پروگرام ہے۔



