ہندوستان جاپان کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کو تیار ہے: وزیر اعظم مودی
ٹوکیو/نئی دہلی، 30 اگست (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان سیمی کنڈکٹر جیسے اسٹریٹجک اہمیت کے حامل شعبوں میں جاپان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے جاپان کے دورے کے دوسرے اور آخری دن ہفتہ کے روز وزیر اعظم مودی نے اپنے جاپانی ہم منصب شیگیرُو ایشیبا کے ساتھ بلیٹ ٹرین میں سوار ہو کر میاگی صوبے کے سینڈئی شہر میں واقع سیمی کنڈکٹر کے شعبے کی ایک معروف جاپانی کمپنی ’’ٹوکیو الیکٹران میاگی لمیٹڈ(ٹی ای ایل میاگی)‘‘ کا دورہ کیا۔وزیر اعظم کو عالمی سیمی کنڈکٹر صنعت میں’ ٹی ای ایل ‘کی اہمیت، اس کی جدید مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اورہندوستان کے ساتھ اس کے مجوزہ اشتراک کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اس فیکٹری کے دورے سے دونوں رہنماؤں کو سیمی کنڈکٹر سپلائی چین،تیاری اور ٹیسٹنگ کے میدان میں تعاون بڑھانے کے مواقع کو عملی طور پر سمجھنے میں مدد ملی۔سینڈئی کے اس دورے نے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے ماحولیاتی نظام اورسیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی اور آلات میں جاپان کی اعلیٰ مہارت کے درمیان باہمی تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا۔ فریقین نے اس شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے، ہند-جاپان سیمی کنڈکٹر سپلائی چین پارٹنرشپ پر مفامت نامہ(ایم او یو)،ہند-جاپان صنعتی مسابقتی اشتراک اور اقتصادی سیکیوریٹی کے تحت جاری تبادلۂ خیال میں شراکت داریوں میں اضافےکے تئیں اپنی عہد بستگی دہرائی۔وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم اشیبا کے اس مشترکہ دورے نے ہندوستان اور جاپان کے درمیان ایک مضبوط، لچیلی اور قابلِ بھروسہ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین تیار کرنے کے مشترکہ وژن کو بھی نمایاں کیا۔ وزیر اعظم مودی نے اس دورے میں شامل ہونے پر وزیر اعظم ایشیبا کا شکریہ ادا کیا اور اس اہم اسٹریٹجک شعبے میں جاپان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے تئیں ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم ایشیبا نے سینڈئی میں وزیر اعظم مودی کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا، جس میں میاگی صوبے کے گورنر اور دیگر معزز شخصیات شریک ہوئیں۔بعد ازاں وزیر اعظم مودی جاپان کے اپنے دو روزہ دورے کے اختتام پر چین روانہ ہوں گے، جہاں وہ صدر شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوکیو میں انڈیا-جاپان اکنامک فورم میں اپنے خطاب کے دوران ہندوستان اور جاپان کے درمیان مضبوط کاروباری تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا۔ پی ایم مودی نے گہرے تعاون کے شعبوں کا خاکہ پیش کیا، بشمول آٹوموبائل، بیٹریاں، روبوٹکس، سیمی کنڈکٹرز، جہاز سازی، اور جوہری توانائی، ایک ایسی شراکت داری کا تصور کرتے ہوئے جو جاپان کی تکنیکی مہارت اور ہندوستان کے پیمانے پر فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جاپانی عمدگی اور ہندوستانی پیمانے کا امتزاج ‘میک ان انڈیا، اور ‘وکست بھارت، کے لیے ایک بہترین شراکت قائم کر سکتا ہے، جس میں ٹیکنالوجی، اختراع، سبز توانائی، اور مہارت کی ترقی پر توجہ دی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے جاپان کی ٹیکنالوجی اور ہندوستان کے ہنر کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے، سبز توانائی اور انسانی وسائل کے تبادلے میں تعاون کے امکانات کو بھی اجاگر کیا۔



