نئی دہلی، 8؍ اپریل( ایم این این ): وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں 7 ، لوک کلیان مارگ پر پردھان منتری مدرا یوجنا کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر مدرا یوجنا کے مستفیدین کے ساتھ بات چیت کی ۔ انہوں نے مہمانوں کے استقبال کی ثقافتی اہمیت اور ان کی موجودگی سے گھر میں آنے والے تقدس پر زور دیتے ہوئے تمام حاضرین کا دل سے شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے شرکاء کو اپنے تجربات مشترک کرنے کو کہا ۔ جناب مودی نے ایک ایسے مستفید کے ساتھ بات چیت کی جو پالتو جانوروں کی فراہمی ، ادویات اور خدمات کے کاروباری بن چکے ہیں ، انہوں نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو مشکل وقت کے دوران کسی کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے مستفید ہونے والے سے کہا کہ وہ بینک کے ان اہلکاروں کو مدعو کریں جنہوں نے قرضوں کی منظوری دی ہے اور ان سے قرض کی وجہ سے ہونے والی پیش رفت کو ظاہر کریں ۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف ان کے اعتماد کو تسلیم کریں گے بلکہ بڑے خواب دیکھنے کی ہمت کرنے والے افراد کی حمایت کرنے کے ان کے فیصلے پر اعتماد پیدا کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حمایت کرنےکے نتائج کا مظاہرہ بلاشبہ انہیں ترقی اور کامیابی کو فروغ دینے میں ان کے تعاون پر فخر محسوس کرائے گا ۔کیرالہ کے ایک کاروباری جناب گوپی کرشنا سے بات کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے پردھان منتری مدرا یوجنا کے تغیر پذیر اثرات پر روشنی ڈالی جس نے انہیں روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر کے لیے قابل تجدید توانائی کے حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک کامیاب کاروباری بننے کے قابل بنایا ۔ وزیر اعظم نے مدرا قرض کے بارے میں جاننے کے بعد دبئی میں اپنی کمپنی سے استعفی دینے کا فیصلہ کرنے کے بعد مستفید ہونے والے کے سفر کا ذکر کیا ۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم سوریا گھر پہل کے تحت شمسی تنصیبات دو دن کے اندر مکمل کر لی گئیں ۔ انہوں نے پی ایم سوریا گھر پہل کے مستفیدین کے رد عمل کے بارے میں بھی سنا ، انہوں نے اس بات کو بھی سنا کہ کیرالہ میں گھر اب بھاری بارش اور گھنے درختوں کے احاطے جیسے چیلنجوں کے باوجود مفت بجلی سے لطف اندوز ہ ہورہے ہیں ۔ جناب کرشنا نے کہا کہ بجلی کے بل ، جو پہلے تقریبا 3,000 روپے تھے ، اب کم ہو کر 240-250 روپے رہ گئے ہیں ، جبکہ ان کی ماہانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے ۔وزیر اعظم نے رائے پور ، چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کاروباری شخصیت اور ہاؤس آف پشپا کی بانی کے ساتھ بات چیت کی ، جنہوں نے گھر پر کھانا پکانے سے لے کر ایک کامیاب کیفے کا کاروبار قائم کرنے تک کا اپنا متاثر کن سفر بیان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ منافع کے مارجن اور خوراک کی لاگت کے انتظام میں سوجھ بوجھ اور چھان بین نے اس کاروباری کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے ذہنوں میں خوف ہے ، یہ کہتے ہوئے کہ بہت سے لوگ خطرہ مول لینے کے بجائے ملازمتوں میں جانا پسند کرتے ہیں ۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے خطرہ مول لینے کی صلاحیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ہاؤس آف پشپا کی بانی نے 23 سال کی عمر میں خطرہ مول لینے کی اپنی صلاحیت دکھائی اور اپنا وقت مؤثر طریقے سے اپنے کاروبار کی تعمیر کے لیے استعمال کیا ۔ مستفید نے رائے پور کے دوستوں ، کارپوریٹ دنیا ، اور طلباء کے درمیان ہونے والی بات چیت پر تبصرہ کیا ، ان کے تجسس اور انٹرپرینیورشپ کے بارے میں سوالات کو نوٹ کیا ۔ انہوں نے سرکاری اسکیموں کے بارے میں نوجوانوں میں بیداری کی کمی کو بھی اجاگر کیا جو ضمانت کی ضرورت کے بغیر مالی اعانت فراہم کرتی ہیں ۔ انہوں نے اظہار تشکر کیا کہ مدرا لون اور پی ایم ای جی پی لون جیسی اسکیمیں صلاحیت رکھنے والوں کے لیے اہم مواقع فراہم کرتی ہیں اور نوجوانوں کو ان اسکیموں پر تحقیق کرنے اور جرات مندانہ اقدامات کرنے کی ترغیب دیتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ ترقی اور کامیابی کے خواہشمند افراد کے لیے آسمان کی کوئی حد نہیں ہے ۔



