67 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر
ٹوکیو؍ نئی دہلی۔ 30؍ اگست۔ ایم این این۔ جاپان 2030 کی دہائی کے اوائل تک ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹ کے حصے کے طور پر ہندوستان میں اپنی تازہ ترین E10 سیریز کی شنکانسن ٹرینیں متعارف کرانے کے لیے تیار ہے، جو ہندوستان-جاپان شراکت داری کا ایک اہم اقدام ہے۔ یہ اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کے جاپان کے دو روزہ دورے کے دوران جاپان کے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور آپریشن کے آغاز کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے جدید ترین جاپانی سگنلنگ ٹکنالوجی کو تعینات کرنے کا بھی عزم کیا۔ اس کی حمایت کرنے کے لیے، ہندوستان کو ایک جنرل انسپکشن ٹرین اور E5 سیریز کا ایک سیٹ شنکانسن رولنگ اسٹاک بھی ملے گا۔ہندوستانی حکومت نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا، اسے ریل کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور اس منصوبے کو ہندوستان۔جاپان اسٹریٹجک اور اقتصادی تعاون کی علامت کے طور پر سیمنٹ کرنے میں ایک اہم قدم قرار دیا۔سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے اعلان کیا کہ جاپان نے ہندوستان میں 10 ٹریلین ین (67 بلین ڈالر)کی نجی سرمایہ کاری کا نیا ہدف مقرر کیا ہے۔انڈیا-جاپان بزنس فورم میں، دونوں ملکوں کی کمپنیوں نے تقریباً 150 مفاہمت ناموں اور 13 بلین ڈالر سے زیادہ کی شراکت داریوں پر دستخط کیے۔ وکرم مصری نے کہا کہ یہ سودے “اس اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں جو کاروباری ستون ہمارے تعلقات میں رکھتا ہے۔”E10 سیریز شنکانسن جاپان کی مشہور بلٹ ٹرین ٹیکنالوجی کی اگلی نسل کی نمائندگی کرتی ہے۔ جاپانی سگنلنگ سسٹم پر چلنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ ہندوستان کے پہلے ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور میں تیز رفتار، زیادہ کارکردگی اور مسافروں کی حفاظت میں اضافہ کرے گا۔ 2030 کی دہائی کے اوائل میں اس کا منصوبہ بند تعارف ہندوستان کو آج تک کی سب سے جدید ترین جاپانی ریل ٹیکنالوجی کی برآمد کی نشاندہی کرتا ہے۔



