نئی دہلی، 31 دسمبر ۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے مرکزی بجٹ 2026-27 سے قبل ماہرین اقتصادیات اور شعبہ جاتی ماہرین کے ساتھ بصیرت انگیز بات چیت کی۔طویل مدتی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے، پی ایم مودی نے منگل کو نیتی آیوگ میں منعقدہ میٹنگ کے دوران مختلف شعبوں میں مشن موڈ اصلاحات پر زور دیا۔ پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا کہگزشتہ روز ماہرین اقتصادیات اور ماہرین کے ساتھ بصیرت انگیز بات چیت ہوئی۔ انہوں نے آتم بھرتا اور ساختی تبدیلی کے موضوع سے متعلق قیمتی نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔میٹنگ کے دوران، وزیر اعظم نے کہا کہ 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا وژن سرکاری پالیسی سے آگے بڑھ کر ایک حقیقی عوامی خواہش بن گیا ہے۔پی ایم مودی نے ماہرین اقتصادیات سے کہا کہ یہ تبدیلی تعلیم، کھپت، عالمی نقل و حرکت کے بدلتے ہوئے نمونوں میں واضح ہے، بڑھتی ہوئی ادارہ جاتی صلاحیت کی ضرورت اور ایک بڑھتے ہوئے پرامید معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔انہوں نے عالمی صلاحیتوں کو بڑھانے اور عالمی انضمام کے حصول کے لیے مشن موڈ میں اصلاحات کی ضرورت پر مزید زور دیا۔ایک سرکاری بیان کے مطابق، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی پالیسی سازی اور بجٹ سازی کو 2047 کے وژن کے مطابق رہنا چاہیے۔پی ایم مودی نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ ملک عالمی افرادی قوت اور بین الاقوامی منڈیوں کے لیے ایک اہم مرکز بنے رہے۔ماہرین اقتصادیات اور ماہرین نے مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانے کے بارے میں اسٹریٹجک بصیرت کا اشتراک کیا۔بات چیت میں گھریلو بچت میں اضافہ، مضبوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے ذریعے ساختی تبدیلی کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی( کے کردار کو مختلف شعبوں کی پیداواری صلاحیت کے قابل بنانے والے کے طور پر بھی دریافت کیا اور ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی مسلسل اسکیلنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔



