بحری جہازوں اور اگلی نسل کے جوہری سب میرینز کے لیے منصوبہ بندی
نئی دہلی۔ یکم نومبر۔ ایم این این۔وزیر دفاع اور جوہری تحقیق کے حکام کے مطابق، بھابھا آٹومیٹک ریسرچ سینٹر تیزی سے 200 میگاواٹ شمار کے کمپیکٹ نیوکلیئر رییکٹر تیار کر رہا ہے، جسے تجارتی بحری جہازوں (کنٹینر شِپس) اور مستقبل کی جوہری حملہ آور سب میرینز جیسے کہ جوہری طاقت والے آبدوزیں کی طاقت فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ یہ رییکٹر ’’بھارت سمول ماڈیولر رییکٹرز‘‘ کے تحت تیار کیے جا رہے ہیں، جن کی انفرادیت یہ ہے کہ انہیں ’’جہاز پر بھی نصب کیا جا سکتا ہے‘‘ اور وہ نئی توانائی کی ضروریات کے لیے موزوں ہوں گے۔ اس منصوبے کے تحت دو بنیادی ماڈل زیرِ ترقی ہیں: ایک 55 میگاواٹ اور دوسرا 200یگاواٹ کی گنجائش والا رییکٹر۔ ان کا مقصد ابتدائی طور پر صنعتی استعمال اور بند پانی علاقوں میں توانائی فراہم کرنا ہے، مگر دفاعی استعمال کی راہیں بھی کھلی ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں، اس کے ساتھ بھارت کی توانائی کی حکمتِ عملی میں تبدیلی آ رہی ہے — حکومت نے منصوبہ بنایا ہے کہ پرائیویٹ شعبے کو نیوکلیئر توانائی کے شعبے میں داخل کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے، جس میں ایٹمی توانائی ایکٹ 1962 میں ترامیم کرنے کا معاملہ زیرِ غور ہے۔



