نئی دہلی16/ جنوری(راست)گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ میں ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے مسلم ملزمین کی جانب سے داخل اپیل اور ریاستی حکومت کی مسلم ملزمین کو پھانسی کی سزا دیئے جانے والی اپیلوں پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں اہم سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے فریقین کو 13/ فروری کو حتمی سماعت شروع کیئے جانے کا حکم دیا۔ آج عدالت نے سخت لہجے میں ریاستی حکومت کو بھی ہدایت جاری کی کہ وہ نچلی عدالت کے ریکارڈ معہ تراجم ملزمین کے وکلاء کو ایک ہفتہ کے اندر پی ڈی ایف فائل کی شکل میں فراہم کرے۔سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس اروند کمار کو آج جیسے ہی مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی سینئر وکلاء سنجے ہیگڑے و سلمان خورشید اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد احمد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ابھیمنیو شریسٹھااور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ قرۃ العین نے بتایا کہ اس مقدمہ کی سماعت تین رکنی بینچ کے روبرو ہونا چاہئے کیونکہ گجرات حکومت نے ملزمین کی عمر قید کی سزا کو پھانسی کی سزا میں تبدیل کرنے کی اپیل بھی داخل کی ہے نیز ملزمین نے گجرات ہائی کورٹ میں سزا میں تخفیف کیئے جانے کی عرضداشت بھی داخل کررکھی ہے جس گجرات ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا ہے لہذ ا گجرات ہائی کورٹ کو ملزمین کی عرضداشت پر فیصلہ صادر کرنے دینا چاہئے جس پر بینچ نے کہا کہ ابھی انہوں نے یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ وہ گجرات حکومت کی پھانسی کی سزا کی مانگ کرنے والی اپیل پر سماعت کریں گے یا نہیں۔
فی الحال وہ ملزمین کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر سماعت کریں گے۔دفاعی وکلاء کی درخواست پر دو رکنی بینچ نے گجرات حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا اور سواتھی گھلدیا ل کو حکم دیا کہ دفاعی وکلاء کو ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ ایک ہفتہ کے اندر مہیا کرائیں۔ دو رکنی بینچ نے دفاعی وکلاء کو حکم دیا کہ وہ 13/ فروری کو بحث کرنے کے لیئے تیار رہیں، عدالت کسی بھی فریق کو بحث کرنے کے لیئے مزید مہلت نہیں دے گی۔عدالت نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک سال سے عدالت مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کے لیئے فریقین کو ہدایت دے رہی ہے لیکن ابتک سماعت شروع نہیں ہوسکی لہذا اب عدالت مزید وقت نہیں دے گی۔سپریم کورٹ آف انڈیا 27/ فروری 2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین لوٹ رہے 59/ کار سیوکوں کومبینہ زندہ جلانے کے الزامات کے تحت ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر حتمی سماعت کررہی تھی۔



