Saturday, December 6, 2025
ہومNational’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ

پرینکا گاندھی نے اقتصادی مسائل اور آئینی خدشات پر سوال اٹھائے

نئی دہلی، 8 جنوری:۔ (ایجنسی) کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ’ایک ملک، ایک انتخابات‘ بل کے حوالے سے اہم سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے اقتصادی افادیت سے لے کر اس بڑے اقدام کے لیے درکار الیکٹرانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایمز) کی تعداد تک مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ذرائع کے مطابق، پرینکا گاندھی نے یہ سوال کیا کہ کیا پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں کے لیے بیک وقت انتخابات اقتصادی طور پر ممکن ہیں؟ اور ان انتخابات کے لیے کتنی ای وی ایمز درکار ہوں گی؟ ایک کانگریس ایم پی نے دعویٰ کیا کہ "ایک ملک، ایک انتخابات" کا اقدام 1973 کے کیسوانندا بھارتی فیصلے کے تحت آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی ہوگی، جس میں عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کر سکتی ہے لیکن اس کے بنیادی ڈھانچے کو نہیں بدل سکتی۔پارلیمانی کمیٹی، جس کے چیئرمین بی جے پی کے پی پی چودھری ہیں، دو بلوں کا جائزہ لے رہی ہے: آئین (129ویں ترمیم) بل اور یونین ٹیریٹوریز قوانین (ترمیم) بل۔ کمیٹی کے 39 اراکین میں لوک سبھا کے 27 اور راجیہ سبھا کے 12 ممبران شامل ہیں، جن میں پرینکا گاندھی، منیش تیواری، انوراگ سنگھ ٹھاکر، اور سمبیت پاترا شامل ہیں۔"ایک ملک، ایک انتخابات" بل سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کی سفارشات پر مبنی ہے۔ اس نظام کے حق میں دلیل دی جاتی ہے کہ یہ انتخابی مہم کے اخراجات کو کم کرے گا، حکمرانی کو مؤثر بنائے گا، اور انتخابی عمل میں حکومتی وسائل کی کھپت کو کم کرے گا۔تاہم، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ تجویز آئین کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچاتی ہے۔ بل کو پاس کرنے کے لیے حکومت کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو این ڈی اے کے پاس نہیں ہے۔ یس آر کانگریس اور اکالی دل کی حمایت کے باوجود، بی جے پی کو اضافی حمایت کی ضرورت ہوگی۔کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کی آراء کے مطابق، 47 میں سے 32 جماعتوں نے اس بل کی حمایت کی، جب کہ 15 نے مخالفت کی۔ اس سیاسی اور آئینی تنازع نے بل کی منظوری کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات