غیر ملکی ہونے کا شبہ ؛ شہریت ثابت کرنے کا حکم
نئی دہلی، 29 اگست:۔ (ایجنسی) بہار میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے بیچ الیکشن کمیشن نے تقریباً تین لاکھ ووٹروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی شہریت کو ’’مشکوک‘‘ قرار دیا ہے۔ الیکشن رجسٹریشن آفیسرز (EROs) نے انتخابی ریاستوں کے مختلف اضلاع، خاص طور سے سرحدی ضلعوں میں ’’بنگلہ دیش، نیپال، میانمار اور افغانستان کے مشتبہ ووٹرز‘‘ کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جانچ کے دوران ان ووٹروں کے دستاویزات میں تضادات پائے گئے ہیں۔ان ’مشکوک‘ ووٹروں کے نام بہار میں یکم اگست کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں شائع کیے گئے تھے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جن ووٹروں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، وہ اگر اپنی بھارتی شہریت کو ثابت کرنے والے دستاویزات جمع کرانے میں ناکام رہتے ہیں تو ان کے نام حتمی ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کیے جائیں گے۔ یہ ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کارروائی شروع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے
الیکشن کمیشن ایسے ووٹروں کے خلاف کارروائی کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذرائع نے جمعہ کو ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ایسے تقریباً تین لاکھ لوگوں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں جن کی شہریت مشکوک ہے۔ ان کے نام ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ وہ بہار کی ووٹر لسٹ میں شائع ہونے والے 7.24 فیصد ووٹروں میں شامل ہیں‘‘۔انہوں نے کہا، ’’ان میں سے بہت سے ووٹروں کا تعلق بنگلہ دیش اور نیپال سے ہے۔ کچھ کا تعلق میانمار اور افغانستان سے بھی بتایا جاتا ہے‘‘۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مختلف اضلاع میں بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) کے فیلڈ وزٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایسے ووٹروں کی شہریت مشکوک ہے۔ اسی بنیاد پر ای آر او نے انہیں نوٹس جاری کیا ہے۔
دستاویزات کی تصدیق میں تضادات پائے گئے
الیکشن کمیشن کے مطابق ای آر او کو دستاویزات کی تصدیق کے دوران تضادات ملے ہیں۔ اس کے بعد ای آر او کی جانب سے فیلڈ انویسٹی گیشن کی گئی اور نوٹس جاری کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ’’ مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، مدھوبنی، کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار، ارریہ اور سپول بڑے اضلاع ہیں جہاں ایسے کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے‘‘۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ’’ای آر او کی جانب سے ایسے ووٹرز کو مطلوبہ دستاویزات جمع کرانے کو کہا گیا ہے، اگر یہ دستاویزات متعلقہ ای آر او کو فراہم کر دی جائیں تو ان کے نام ووٹر لسٹ سے نہیں ہٹائے جائیں گے‘‘۔
مطلوبہ دستاویزات کی عدم فراہمی پر نام ہٹا دیے جائیں گے
انہوں نے کہا، ’’جو ووٹر مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہے ان کے نام ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے نکال دیے جائیں گے۔ ان کے خلاف بھی انتظامی کارروائی کی جائے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد الیکشن کمیشن کے اہلکار ضلع انتظامیہ کو رپورٹ کریں گے کہ ’یہ ووٹرز غیر ملکی شہری ہیں‘۔ قابل ذکر ہے کہ بہار میں ایس آئی آر کے آغاز میں الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی بھی غیر قانونی تارکین وطن یا غیر ملکی حتمی ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج نہ کروا سکے۔ ایس آئی آر کے حکم کے مطابق متعلقہ ای آر او ؍ اے ای آر او کی طرف سے ووٹر کا موقف سنے اور اس کے بعد تحریری حکم جاری کیے بغیر ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے کوئی نام حذف نہیں کیا جا سکتا، جس کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور چیف الیکٹورل آفیسر کے سامنے اپیل کی جا سکتی ہے۔



