کانگریس اس کی مخالفت میںآخری سانس تک لڑے گی: کھڑگے کا اعلان
بنگلور 30جون (ایجنسی) آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے نے حال ہی میں آئین کے دیباچے سے سوشلزم اور سیکولرازم کے الفاظ کو ہٹانے کی بات کی۔ ہوسابلے کے اس بیان کے بعد ملک میں سیاسی گرما گرمی بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں اب کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس معاملے میں اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئین کے کسی بھی لفظ کو ہاتھ لگایا گیا تو کانگریس اس کی سخت مخالفت کرے گی اور آخری سانس تک لڑے گی۔بنگلور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے ہوسابلے کو مانوسمرتی کا حامی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غریب اور کمزور طبقات کو آگے نہیں بڑھنے دینا چاہتے۔ وہ ہزاروں سال پرانے نظام کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ سوشلزم، سیکولرازم اور آئین کے بنیادی اصولوں کو پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہوسابلے کی سوچ نہیں ہے بلکہ پوری آر ایس ایس کی سوچ ہے۔آپ کو بتا دیں کہ دتاتریہ ہوسابلے نے حال ہی میں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے یہ الفاظ آئین کے اصل دیباچے میں نہیں ڈالے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ ایمرجنسی کے دوران اس وقت شامل کیے گئے جب ملک میں بنیادی حقوق معطل تھے اور پارلیمنٹ کام نہیں کر رہی تھی۔ ہوسابلے نے یہ بھی تجویز کیا کہ ان الفاظ پر دوبارہ بحث ہونی چاہیے کہ آیا انہیں تمہید میں رکھا جائے یا نہیں۔کھرگے نے یہ بھی کہا کہ پوری آر ایس ایس کمزور برادریوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور دیگر کمزور طبقات کے خلاف ہے۔ اگر وہ واقعی ہندومت کے محافظ ہیں تو پہلے انہیں چھوت جیسی برائیوں کو ختم کرنا چاہیے۔ کھرگے نے کہا کہ آر ایس ایس کے پاس اتنے وسائل اور ارکان ہیں، انہیں اچھوت کو ختم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے، نہ کہ صرف کہانیاں بنا کر ملک میں انتشار پھیلانا چاہیے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس سے اپیل کی کہ وہ صرف بیانات نہ دیں بلکہ کام کریں۔ کھرگے نے کہا کہ ہم آئین کے کسی لفظ کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔ یہ ہمارے ملک کی روح ہے اور ہم اس کی حفاظت کے لیے پوری قوت سے لڑیں گے۔غور طلب ہے کہ کھرگے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں آئین کی تمہید اور اس کے الفاظ کو لے کر سیاسی بحث زور پکڑ رہی ہے۔ ایسے میں کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ آئین کے ان بنیادی اصولوں کی حفاظت کے لیے ہر حال میں کھڑی رہے گی، جن کی بنیاد پر ہندوستان ایک مضبوط اور جامع جمہوریت بنا ہے۔



