میں آوارہ کتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے پہچان دلائی: جسٹس وکرم ناتھ
نئی دہلی، 31 اگست:۔ (ایجنسی) سپریم کورٹ کے جج جسٹس وکرم ناتھ نے سنیچر کو مذاق میں کہا کہ وہ آوارہ کتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں سول سوسائٹی سے متعارف کرایا ہے۔ جسٹس ناتھ سنیچر کو کیرالہ کے ترواننت پورم میں نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی اور کیرالہ اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے زیر اہتمام ‘قانونی اور پالیسی تناظر میں انسان – جنگلی حیات کا ٹکراؤ اور بقائے باہمی ‘ پر ایک علاقائی کانفرنس میں خطاب کر رہے تھے۔ 22 اگست کو جسٹس ناتھ کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ نے جسٹس جے بی پاردی والا کی سربراہی میں دو ججوں کی بنچ کے ذریعہ دیے گئے حکم میں ترمیم کی تھی۔ آوارہ کتوں کے معاملے پر دو ججوں پر مشتمل بنچ کے حکم کو معاشرے کے کئی طبقوں اور جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور آوارہ کتوں سے محبت کرنے والوں نے اس حکم کو سخت قرار دیا تھا۔ جسٹس ناتھ نے کہا کہ وہ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ کیس انہیں سونپا۔ مزاحیہ لہجے میں جسٹس ناتھ نے کہا کہ انہیں یہ پیغامات مل رہے ہیں کہ کتوں سے محبت کرنے والوں کے علاوہ کتے بھی انہیں آشیرواد اور نیک تمنائیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’انسانی عنایات اور نیک تمناؤں کے علاوہ مجھے ان کی نیک تمنائیں بھی مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘اب تک میں اپنے چھوٹے سے کام کی وجہ سے قانونی برادری میں جانا جاتا ہوں لیکن میں اس کیس کے تناظر میں آوارہ کتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے نہ صرف اس ملک بلکہ پوری دنیا کی سول سوسائٹی میں پہچان دلائی، میں اپنے چیف جسٹس کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے یہ کیس سونپا۔ ‘ جسٹس ناتھ نے مزید کہا، “حال ہی میں، ہم لا ایشا پولا اجلاس (La Asia POLA Summit) میں تھے… تو انہوں نے آوارہ کتوں کے معاملے پر سوالات پوچھنا شروع کر دیے۔ میں بہت خوش تھا کہ لوگ مجھے ہندوستان سے باہر بھی جانتے ہیں۔ اس لیے میں ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے یہ اعزاز دیا”۔ اس تقریب میں شرکت کرنے والے سپریم کورٹ کے دیگر ججوں میں جسٹس سوریہ کانت، جسٹس بی وی ناگرتھنا اور جسٹس ایم ایم سندریش شامل ہیں۔



