منریگا پر ملک گیر تحریک کی سخت ضرورت: کھڑگے
نئی دہلی، 27 دسمبر (یو این آئی) کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے منریگا کو ختم کرکے غریبوں کو دبانے اور کچلنے کا نیا قانون بنایا ہے، اور کانگریس 5 جنوری سے اس کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرے گی۔مسٹر ملک ارجن کھڑگے نے ہفتہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس کی سب سے اعلیٰ پالیسی ساز اکائی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی منریگا کو بحال کرنے کے لیے ملک بھر میں عوامی تحریک شروع کرے گی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس معاملے پر وسیع بحث کی اور اسے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی توہین اور غریبوں کے خلاف سرکاری اقدام قرار دیا۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر 5 جنوری سے ملک گیر منریگا بچاؤ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ حلف برداری کی تقریب کے دوران یہ قرار داد پیش کی گئی کہ ملک گیر منریگا بچاؤ مہم شروع کی جائے گی اور پارٹی نئے قانون کی منسوخی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ اور سی اے جی سمیت تمام اداروں کی رپورٹوں میں منریگا کی تعریف کی گئی ہے اور اسے غریبوں کے فائدے کے لیے بڑی اسکیم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی عالمی وباء کے دوران بھی، اس اسکیم نے دیہی روزگار میں اہم کردار ادا کیا، جس سے بہت سے لوگوں کو ملازمتیں ملیں۔ اس نے دیہی علاقوں سے نقل مکانی کو بھی روکا، اور غریبوں کو اپنے گاؤں میں روزگار کے مواقع فراہم کرکے بااختیار بنایا گیا۔مسٹر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ منریگا سب کے لیے فائدہ مند رہی ہے۔ اس سے روزگار فراہم ہوا ہے، مزدوروں کی نقل مکانی کم ہوئی ہے، اور غریبوں کو بڑے پیمانے پر کام حق ملا ہے۔ اس اسکیم سے غریب لوگ مستفید ہو رہے تھے، اور جن لوگوں کو کہيں مزدوری نہیں مل رہی تھی وہ منریگا کے تحت روزگار حاصل کر رہے تھے۔ تاہم، مودی حکومت نے ان کے حقوق چھین لیے ہیں۔ منریگا پر انحصار کرنے والوں میں غصہ ہے، اور یہ غصہ مودی حکومت پر بھاری پڑے گا، جو انہیں منریگا کو واپس لانے پر مجبور کرے گا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے منریگا کو ختم کرنے، خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے ذریعے لوگوں کو حقِ رائے دہی سے محروم کرنے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) جیسے اداروں کے غلط استعمال کو جمہوریت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر تحریک کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح زرعی قوانین کو واپس لینے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا تھا، اسی طرح منریگا کی بحالی کے لیے بھی مؤثر حکمتِ عملی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔مسٹر کھرگے نے ہفتہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت غریبوں کے حقوق سلب کر رہی ہے اور آئین کی جانب سے دیے گئے حقوق سے محروم کر کے آمریت مسلط کر رہی ہے۔ ای ڈی جیسے اداروں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن کی شبیہ خراب کی جا رہی ہے، جبکہ دلتوں، غریبوں اور آدیواسی طبقات کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے جامع حکمتِ عملی پر غور کرنا ضروری ہو گیا ہے۔کانگریس صدر نے کہا کہ یہ میٹنگ پارٹی کے مستقبل کی حکمتِ عملی پر غور کرنے کے لیے طلب کی گئی ہے، کیونکہ اس وقت جمہوریت، آئین اور شہریوں کے حقوق کو ہر طرف سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ یہ بحران حکومت کے طرزِ حکمرانی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں حکومت نے دیہی عوام کے لیے نہایت اہم منریگا کو ختم کر دیا گیا ہے، جس سے کروڑوں غریب اور کمزور طبقے کے لوگ بے سہارا ہو گئے ہیں۔ مودی حکومت کی جانب سے منریگا کو ختم کیا جانا، بابائے قوم مہاتما گاندھی کی توہین ہے، اور اس پر پارٹی رہنما سونیا گاندھی نے بھی حال ہی میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ قدم آئین کی ہدایات کے مطابق شہریوں کو حاصل حقوق پر حملہ ہے۔ کانگریس کی قیادت والی متحدہ اتحاد حکومت نے شہریوں کے لیے کام کا حق، خوراک کا حق، تعلیم کا حق اور صحت کا حق جیسی اسکیمیں شروع کی تھیں، لیکن یہ کہتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے کہ موجودہ حکومت نے شہریوں کے ان حقوق پر منصوبہ بند طریقے سے ظالمانہ حملہ کیا ہے۔



