مودی حکومت پر اخلاقی بزدلی کا الزام لگایا
نئی دہلی، 13 اگست:۔ (ایجنسی) انڈین نیشنل کانگریس نے منگل کے روز غزہ کی صورتحال پر پارٹی کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کے تبصرے پر ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے ردعمل پر سخت تنقید کی اور سفیر کے ردعمل کو “مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں، کانگریس پارٹی کمیونیکیشن انچارج و کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی غزہ میں اسرائیل کے اقدامات پر پرینکا گاندھی واڈرا کے “درد اور غم” کے اظہار کے جواب میں اسرائیلی سفیر کی طرف سے استعمال کیے گئے الفاظ کی مذمت کرتی ہے۔ رمیش نے کہا، انڈین نیشنل کانگریس غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل نسل کشی پر ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا کے درد اور غم کے جواب میں ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے استعمال کردہ الفاظ کی مذمت کرتی ہے،”۔ انہوں نے نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت پر تقریباً دو سال تک اس معاملے پر خاموش رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے (مودی حکومت نے) “غزہ کی تباہی” کے خلاف بولنے میں “انتہائی اخلاقی بزدلی” کا مظاہرہ کیا ہے۔ جبکہ گزشتہ 18-20 مہینوں کے دوران کانگریس کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے۔ رمیش نے اسرائیلی سفیر کے جواب پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے اسے بالکل ناقابل قبول قرار دیا۔ کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی چیئرمین پون کھیڑا نے بھی اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہندوستانی جمہوریت کے وقار کی سیدھی توہین ہے۔‘‘ انہوں نے وزیر خارجہ سے بھی سوال کیا، ان سے پوچھا کہ کیا ہندوستان میں آزادی اظہار اب اسرائیل سے منضبط ہونا شروع ہو گئی ہے؟



