Sunday, December 7, 2025
ہومNationalچھتیس گڑھ حکومت امن مذاکرات سے متعلق نکسلیوں کی تجویز پر بات...

چھتیس گڑھ حکومت امن مذاکرات سے متعلق نکسلیوں کی تجویز پر بات چیت کے لیے رضامند

رائے پور، 10 اپریل (یو این آئی): چھتیس گڑھ میں ایک اہم پیش رفت کے تحت، جہاں ایک طرف ممنوعہ نکسلی تنظیم نے پھر سے ریاستی حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، وہیں دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے اس پر مثبت جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نکسلیوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔جمعرات کے روز اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں نکسلائٹس کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج 'روپیش، کے جاری کردہ پریس نوٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ وجے شرما نے کہا کہ حکومت نکسلیوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت کی نکسلیوں کی باز آبادکاری کے لیے واضح اور موثر پالیسی ہے۔ انہوں نے نکسلیوں سے ہتھیار چھوڑ کر آگے آنے اور بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کی بھی اپیل کی۔"مسٹر وجے شرما نے کہا، "اگر ایک شخص بھی بات چیت کے لیے تیار ہے تب بھی حکومت اس کے لیے راضی ہے۔ چھوٹا گروپ ہو یا بڑا، حکومت ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔" انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی کی رہنمائی میں کی جا رہی ہے۔مسٹر وجے شرما نے یہ بھی کہا کہ بندوق کا جواب صرف بحث نہیں ہو سکتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو حکومت بھی سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے لیے نکسل تنظیم کا خط درست اور مصدقہ ہے اور اس میں حکومت سے بات چیت کی اپیل کی گئی ہے۔ نکسل تنظیم نے اس نوٹ میں واضح کیا ہے کہ وہ پولس اہلکاروں کو اپنا دشمن نہیں سمجھتے ہیں اور اس پیغام کو پوسٹر اور پمفلٹ کے ذریعے بار بار دہرایا ہے۔پریس نوٹ میں نکسلیوں نے کہا ہے کہ "ہمیں سمجھنا ہوگا کہ اندرونی ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کی گئی ہے۔ ہم عوام اور اپنے کارکنوں کو اپنا سمجھتے ہیں، ان پر گولی نہیں چلانی چاہیے۔ امن مذاکرات کے لیے ہماری کوششوں کی حمایت کریں"۔مسٹر وجے شرما نے کہا کہ اس تجویز پر حکومت کا موقف یہ ہے کہ امن بات چیت کے ذریعے نکسل متاثرہ علاقوں میں استحکام اور ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔واضح ر ہے کہ مرکزی اور چھتیس گڑھ حکومتوں کی طرف سے نکسلزم کو 31 مارچ تک ختم کرنے کے لیے شروع کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے ماؤنوازوں نے پھر سے حکومت کے سامنے امن کی تجویز رکھی ہے۔ ممنوعہ نکسل تنظیم کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤنواز) نارتھ ویسٹ سب زونل بیورو کی جانب سے مسٹر روپیش نے حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے 8 اپریل کو مشروط پریس نوٹ جاری کیا ہے۔اس پریس نوٹ میں نکسل تنظیم نے واضح طور پر لکھا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ امن بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے پہلے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ امن مذاکرات کے لیے سکیورٹی فورسز کی کارروائی بند ہونی چاہیے۔ مذاکرات یک طرفہ نہیں بلکہ دونوں طرف سے ہونے چاہئیں۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات