بنگلورو، 21 اکتوبر (یو این آئی)کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مسٹر آر اشوک اور مسٹر وجیندر یدی یورپا سمیت اس کے تمام لیڈر صرف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی ہدایات پر کام کرتے ہیں۔مسٹر سدارامیا نے کہاکہ “وہ صرف وہی پڑھتے ہیں جو آر ایس ایس ان کے لیے لکھتا ہے۔ مسٹر اشوک نے خود ایک بار مجھ سے کہا تھا کہ اگر ہم آر ایس ایس کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے تو وہ ہمیں نہیں بخشیں گے۔”چن پیٹ، گاندھی نگر حلقہ میں جدید کاری کے کاموں اور سڑکوں کی مرمت اور سگنلنگ پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر بنگلورو کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک بنگلورو میٹرو کے لئے 87 فیصد فنڈ فراہم کرتا ہے، اس کے باوجود بی جے پی اسے مرکزی حکومت کی اسکیم کے طور پر پیش کرتی ہے۔ مرکز میں مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مسٹر سدارامیا نے الزام لگایا کہ گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کے نفاذ سے کرناٹک کی آمدنی آٹھ سالوں میں کم ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں 15,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ “جی ایس ٹی کے ذریعے ملک کو لوٹنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اب بے شرمی سے اشتہارات میں اپنی تصویر کا استعمال کرتے ہیں اور اسے ‘دیوالی کا تحفہ، کہتے ہیں۔” انہوں نے ریاستی مسائل پر کرناٹک کے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔انہوں نے پوچھاکہ “کیا ایم پی پی سی موہن نے کبھی پارلیمنٹ میں بنگلورو کے لیے بات کی ہے؟ کیا مسٹر تیجسوی سوریا، جنہیں میں ‘امواسیہ سوریا، کہتا ہوں، نے کبھی ریاست کے مسائل کو اٹھایا ہے؟ کیا محترمہ شوبھا کرندلاجے یا مسٹر ایچ ڈی کمار سوامی نے کرناٹک کے ساتھ مودی حکومت کی دھوکہ دہی پر سوال اٹھایا ہے؟”



