جانچ کے لیے ثبوتوں کے ساتھ جامع پڑتال کی جائے گی: کانگریس
نئی دہلی، 15 نومبر (یو این آئی) کانگریس نے بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کو بے مثال، ناقابلِ یقین اور مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں ڈیٹا اکٹھا کر کے تمام پہلوؤں کی گہرائی سے اور ٹھوس شواہد کے ساتھ مکمل تفتیش کی جائے گی۔کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے رہائش گاہ پر ہفتہ کو اس موضوع پر سینئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں کہا گیا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج یک طرفہ محسوس ہوتے ہیں اور اس پس منظر میں سوالات اٹھنا فطری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج کی مفصل چھان بین ضروری ہے، اس لیے پوری صورت حال کی جانچ کی جائے گی اور متعلقہ کام دو ہفتوں کے اندر شروع کر دیے جائیں گے۔اجلاس کے بعد کانگریس کے جنرل سکریٹری سی وینوگوپال اور پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کے تاریخ میں کبھی ایسی صورت حال نہیں دیکھی گئی۔ بہار کے انتخابات کے نتائج ناقابلِ یقین ہیں اس لیے ان کے ڈیٹا کا تجزیہ ضروری ہو گیا ہے۔مسٹر وینوگوپال نے کہا، ’’ووٹ چوری ہو رہی ہے۔ کانگریس ووٹنگ کے اعداد و شمار کی گہری جانچ کرے گی اور پھر بہار میں شکست کی وجوہات بتائی جائیں گی۔ تفتیش کا کام ایک سے دو ہفتوں میں شروع کیا جائے گا اور اس کے لیے ٹھوس شواہد اکٹھے کیے جائیں گے۔ پوری پراسس ہی مشکوک معلوم ہوتا ہے۔ بہار کے نتائج ہمارے لیے ناقابلِ یقین ہیں۔ ہماری انتخابی تاریخ میں 90 فیصد اسٹرائیک ریٹ بے مثال ہے۔ ہم اس کا ڈیٹا جمع کر رہے ہیں اور اس کا مفصل تجزیہ کریں گے۔ الیکشن کمیشن ایک طرفہ طور پر کام کر رہا ہے اور اس کے احکامات میں شفافیت نظر نہیں آتی۔‘‘مسٹر ماکن نے کہا، ’’ملک میں انتخابی عمل پر سوال اٹھ رہے ہیں اور جب ایسا ہوگا تو نتائج غیر متوقع ہوں گے۔ بہار انتخابات میں بی جے پی کا اسٹرائیک ریٹ 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ کسی نے اس کی توقع نہیں کی تھی۔ کچھ تو گڑبڑ ہے۔ ہم نے اپنے اتحاد کے ساتھیوں سے بات کی ہے، ان کا بھی خیال ہے کہ یہ نتائج غیر متوقع ہیں اور ان کی جانچ ہونی چاہیے۔ ہمیں پورے بہار کے کارکنان کی طرف سے فون آ رہے ہیں کہ گڑبڑی ہوئی ہے۔ ہمارے لوگ ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ فارم 17سی، ووٹر لسٹ وغیرہ کا جائزہ لیں گے اور پھر حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ سامنے آئیں گے۔ ہم نے کرناٹک، مہاراشٹر اور ہریانہ سے متعلق شواہد بھی پیش کیے ہیں مگر الیکشن کمیشن نے ان پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ہم جمہوریت کے تحفظ کے اپنے عہد پر قائم رہیں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘



