Wednesday, December 17, 2025
ہومNationalنیشنل ہیرالڈ کیس میں گاندھی خاندان کو بڑی راحت

نیشنل ہیرالڈ کیس میں گاندھی خاندان کو بڑی راحت

عدالت نے ای ڈی کی چارج شیٹ پر نوٹس لینے سے کر دیا انکار

نئی دہلی، 16 دسمبر:۔ (ایجنسی) نیشنل ہیرالڈ کیس میں گاندھی خاندان کے لیے ایک بڑی راحت سامنے آئی ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے ای ڈی کی چارج شیٹ پر نوٹس لینے سے انکار کر دیا ہے، جس میں راہل گاندھی، سونیا گاندھی اور پانچ دیگر افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے ای ڈی کی جانب سے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لینے سے انکار کرتے ہوئے 7 نومبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے سے بھی انکار کیا اور چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کی درستگی پر کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ 6 ستمبر کو ای ڈی نے سبرامنیم سوامی کی طرف سے 4 جولائی 2014 کو دائر شکایت اور 30 جون 2021 کی ایک دستاویز عدالت میں جمع کرائی تھی۔ ای ڈی کا مؤقف تھا کہ جن لوگوں نے کانگریس پارٹی کو چندہ دیا، ان کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی اور بعض افراد کو پارٹی ٹکٹ دیے گئے۔ ای ڈی کا دعویٰ تھا کہ ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) نیشنل ہیرالڈ کا اصل پبلشر ہے، جبکہ گاندھی خاندان نے اس بات کی تردید کی کہ وہ اے جے ایل پر کوئی کنٹرول نہیں رکھتے۔ وکیل آر ایس چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ کانگریس پارٹی نے اے جے ایل کو بیچنے کی کوشش نہیں کی بلکہ تنظیم کو بچانے کے لیے قانونی اقدامات کیے، کیونکہ یہ تحریک آزادی کا حصہ ہے۔ اے جے ایل کی بنیاد 1937 میں جواہر لال نہرو، جے بی کرپلانی اور رفیع احمد قدوائی نے رکھی تھی۔ سونیا گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ای ڈی نے ایک غیر متوقع اور حیران کن کیس بنایا، جس میں منی لانڈرنگ کے الزامات میں اثاثوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ سنگھوی نے وضاحت کی کہ ینگ انڈین نے اے جے ایل کو قرض سے آزاد کرنے کے لیے قانونی کارروائی کی، جو ہر کمپنی کے لیے معمول کی بات ہے۔2 مئی کو عدالت نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر سات ملزمان کو نوٹس جاری کیا تھا۔ ای ڈی نے 15 اپریل کو منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ کی دفعات 44 اور 45 کے تحت شکایت درج کی تھی۔ عدالت نے اب اس چارج شیٹ کا نوٹس لینے سے انکار کر کے گاندھی خاندان کے لیے اہم قانونی راحت فراہم کی ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات