Jharkhand

نریندر مودی جملوں کے بازی گر ہیں

87views

جھارکھنڈ کی بات کرکے وہ جھارکھنڈیوں کے زخموں کو کریدتے ہیں:سکھ دیو بھگت

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10 نومبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی جب جھارکھنڈ کی بات کرتے ہیں تو جھارکھنڈ کے لوگوں کے زخموں پر نوچ ڈالتے ہیں۔ لوہردگا کے ایم پی سکھ دیو بھگت نے مذکورہ الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب مودی جی روٹی، بیٹی اور مٹی کی بات کرتے ہیں تو انہیں کچھ یاد نہیں رہتا۔ جب ہندوستانی اتحاد روٹی کی بات کرتا ہے تو مودی جی پولرائزیشن کے معاملے میں ’ماٹی‘، ’روٹی‘ اور ’بیٹی‘ کی بات کرتے ہیں، انہیں منی پور کو یاد رکھنا چاہئے جہاں خواتین پر مسلسل تشدد کیا جارہا تھا لیکن ایوان کے اندر انہوں نے بحث تک نہیں کیا۔ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی اور منی پور کے واقعے پر خاموش رہے اور منی پور جانا بھی مناسب نہ سمجھا۔ مودی جی کو جھارکھنڈ کی مٹی کے بارے میں خاموش رہنا چاہئے کیونکہ 2016 میں جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے 22 لاکھ ایکڑ کمیونٹی اراضی، سرنا ، مسنا وغیرہ سماجی استعمال کی زمینوں کا ایک لینڈ بینک بنانے اور انہیں صنعتی گھرانوں کے حوالے کرنے کی تیاری کی جبکہ زمینیں جھارکھنڈ میں CNT اور SPT کی حفاظتی ڈھال ہے۔ مودی جی کہتے ہیں کہ ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے، پھر ملک میں دراندازی کیسے ہو رہی ہے۔ تمام سیکورٹی فورسز اور سیکورٹی ایجنسیاں مودی جی اور ان کے حواریوں کے ساتھ ہیں لیکن پھر بھی دراندازی کی بات کرنے کا مطلب ہے کہ وہ اپنی ناکامی کو تسلیم کر رہے ہیں۔ بی جے پی 370 کو ہٹانے کا کریڈٹ لیتی ہے اور کشمیر میں امن کا دعویٰ کرتی ہے لیکن 2024 کے 100 دنوں میں 26 دہشت گرد حملے ہوئے، 21 فوجی شہید اور 29 عام شہری مارے گئے، 47 شہری زخمی ہوئے اور دیگر واقعات تواتر کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں۔ ملک مودی جی عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ مودی جی نے وزارت عظمیٰ کے وقار کو چھوڑ دیا ہے، ان کے الفاظ ہیں کہ ’بنٹو گے تو کٹو گے‘، جب کہ انہیں یہ کہنا چاہیے تھا کہ ہم متحد رہیں گے اور ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔ لوک سبھا انتخابات میں ملک نے ان کی شاندار باتیں سنی ہیں۔ جھارکھنڈ کی تشکیل کے بعد، بی جے پی حکومت نے پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کی حد کو 27% سے گھٹا کر 14% کر دیا تھا، جس کا خمیازہ اب بھی پسماندہ طبقے کے سماج کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ گرینڈ الائنس حکومت نے اسمبلی میں 27 فیصد ریزرویشن کی تجویز پاس کی ہے جو زیر التوا ہے اور یہاں مودی جی مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں۔ پیپر لیک پر ایوان میں تحریک التواء پر بحث بھی نہیں ہوئی اور اسے مسترد کر دیا گیا۔ مودی جی، جو قبائلی برادری سے جھوٹی محبت کا ڈرامہ کررہے ہیں، انہوں نے ملک کی پہلی خاتون صدر، ملک کے آئینی نظام کی سربراہ اور پارلیمنٹ کی نگہبان کو بھی افتتاحی تقریب میں مدعو نہیں کیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی یہ قبائلیوں کی شدید توہین ہے۔ سرنا قبائلیوں کی مذہبی شناخت کے لیے مذہبی ضابطہ نافذ کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ مودی جی اور ان کے مشیر جھارکھنڈ کو صنعت کاروں کی کالونی بنانا چاہتے ہیں۔ پریس کانفرنس سے آل انڈیا سینک سیل کے صدر کرنل روہت چودھری نے بھی خطاب کیا۔ پریس کانفرنس میں میڈیا انچارج راکیش سنہا، صدر ستیش پال منجانی، سونل شانتی، جگدیش ساہو، ہرشیکیش سنگھ، ہردیانند یادو موجود تھے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.