Jharkhand

پہاڑ، پانی، پودے، پنچایتی راج اور پیسا کی حفاظت کی حفاظت کیلئے سو را جیہ پد یاترا

9views

میونسپل اداروں اور پنچایتوں کی خود مختاری برقرار رہنی چا ہئیے:کیشو مہتو کملیش

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی 19 مارچ:آج، ، راجیو گاندھی پنچایتی راج سنگٹھن کی جھارکھنڈ ریاستی اکائی کے زیراہتمام، پانچ Ps – پہاڑوں، پانی، پودوں، پنچایتی راج اور قبضے کے قانون کے تحفظ پر مبنی چار روزہ “سوراج پد یاترا” کا آغازدھرتی آبا بھگوان برسا منڈا کی جنم استھلی الیہاتو، کھونٹی، کیا گیا۔اس مو قع پر برسا منڈا کی مورتی پر پھول چڑھائے گئے اور پوجا کی ۔ برسا منڈا کے وار ثوں سکھرام منڈا، کرن پاہن، جیٹھا بھائی منڈا، مکھیا امر منڈو، وردان منڈا، گرام پر دھان نیلسن پورتی، سے ملاقات کے ساتھ ہی سو را جیہ پد یاترا کی شروعات کی گئی۔اس پد یاترا میں خا ص طور پر جھارکھنڈ ریا ستی کا نگر یس کے صدر کیشو مہتو کملیش، بندھو تر کی، ایش پال مجنی، گجیندر سنگھ، راکیش کرن مہاتو، شانتنو مشرا، پنچایتی راج تنظیم کے کنوینر سمیت شرما، روی مشرا، رام کرشن چودھری، ولسن، رنجن، نریش ٹرکی، سبھاش ناگ، بھارت جوڈو یاتری انامیکا سرکار، انوپریہ پا، انوپریہ پا، سوکو، انوپریا سنڈ، انوپریا سنڈا نے حصہ لیا۔
سوراج پدیاترا پروگرام میں ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش نے کہاکہ محکمہ جنگلات کے اعداد و شمار کے مطابق جھارکھنڈ کے کل رقبہ کا 29 فیصد حصہ جنگلاتی علاقہ ہے۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ صرف 20 فیصد زمین جنگل ہے باقی زمین بنجر ہے۔ مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت نے جھارکھنڈ ریاست کے قیام کے بعد جنگلات کے حقوق کے قانون میں ترمیم کی، جبکہ بی جے پی جھارکھنڈ میں 18 سال تک حکومت کرتی رہی۔نیشنل فارسٹ پالیسی 1988 میں کہا گیا ہے کہ کل رقبہ کا 33 فیصد حصہ جنگلات کا ہونا چاہیے۔ جھارکھنڈ ریاست کی تشکیل اور اس کے نام دونوں میں یہ واضح ہے کہ ریاست جنگل سے ڈھکی ہوئی ریاست ہے۔ اس کے باوجود جنگلات کو لگاتار کاٹا جا رہا ہے اس مارچ کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا جانا چاہیے کہ وہ نئے درخت لگائیں اور ریاستی حکومت کو بھی نئے درخت لگانے چاہئیں۔ فارسٹ رائٹس ایکٹ 2006 عام شہریوں کو اپنے علاقے میں جنگلات سے روزی کمانے کا حق دیتا ہے جب ریاست میں کوئی جنگل نہیں بچا تو جنگل پر انحصار کرنے والے قبائلیوں اور مقامی لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے اور آج اس ریاست میں کان کنی اور غیر قانونی کٹائی کی وجہ سے جنگلات تباہ ہو رہے ہیں۔ یہ پیدل سفر جنگلات کو بچانے، درخت لگانے، دریاؤں اور پہاڑوں کے تحفظ کے لیے جن علاقوں سے گزرتے ہوئے عوامی بیداری بھی پیدا کرے گا۔جھارکھنڈ میں پینے کا پانی ایک بڑا مسئلہ رہا ہے، ہماری ریاست میں ندیوں کے زمینی پانی کا استعمال جل جیون مشن کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ حکومت اس کے لیے 1996 کے منی ایکٹ کے مکمل نفاذ کے لیے پنچایتی راج ایکٹ کے ذریعے 73ویں اور 74ویں آئینی ترمیم کے ذریعے 29 محکموں کے حقوق حاصل کرے گی۔
بندھو ٹرکی نے پدیاترا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رگھوبر حکومت کے ذریعہ کئے گئے اہتمام کی شق جو 9 فروری 2013 کے بعد تین بچے رکھنے والے شخص کو انتخابات میں حصہ لینے سے منع کرتی ہے وہ نمائندگی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ پنچایتی راج تنظیم اس بات کی مخالفت کرتی ہے کہ کسی بھی شخص کو ان کے بچوں کی بنیاد پر یا ان کی عمر کی حد کی بنیاد پر الیکشن لڑنے سے روکنا غلط ہے، ہم اس یاترا کے ذریعے عوام کی توجہ مذکورہ بالا اہم نکات پر مبذول کروانے کی کوشش کریں گے۔ اس سوراج پدیاترا پروگرام کی صدارت راجیو گاندھی پنچایتی راج تنظیم کے ریاستی کنوینر سمت شرما نے کی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.