مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ چوہان کے دور حکومت میں ’لاڈلی بہنا‘ منصوبہ نے خوب شہرت حاصل کی تھی۔ ریاست کی موجودہ بی جے پی حکومت میں اس منصوبہ سے استفادہ کرنے والی بہنوں میں تقریباً 2 لاکھ کی کمی درج کی گئی ہے جس پر کانگریس نے سوال اٹھائے ہیں۔
دراصل مدھیہ پردیش کی نومنتخب بی جے پی حکومت نے ’لاڈلی بہنا‘ منصوبہ کے تحت 1 کروڑ 29 لاکھ بہنوں کے اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 1576.61 کروڑ روپے جاری کر دیے۔ حالانکہ یہ دو ماہ سے بھی کم وقت میں استفادہ کنندگان کی تعداد میں 1.75 لاکھ کی کمی کو ظاہر کر رہا ہے۔ ریاست میں ہوئے اسمبلی انتخاب سے قبل جب اکتوبر میں لاڈلی بہنا منصوبہ کے تحت رقم جاری کیا گیا تھا تو مستفیدین کی تعداد 1.31 کروڑ تھی۔
اس سلسلے تعلق سے ریاستی اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر امنگ سنگھار نے کہا کہ ’’نئی حکومت نے مستفیدین کی تعداد دو لاکھ کم کر دی ہے۔ ستمبر میں جب شیوراج چوہان وزیر اعلیٰ تھے تو لاڈلی بہنوں کی تعداد 1.31 کروڑ تھی۔ اب نئے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے یہ تعداد گھٹا کر 1.29 کروڑ کر دی ہے۔ سرکاری اشتہارات اس کا ثبوت ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’لوک سبھا انتخاب کے بعد یہ تعداد کتنی بچے گی، یہ نئے وزیر اعلیٰ ہی طے کریں گے۔ یہ انتخابی پاکھنڈ تھا، جس کا رنگ پھیکا پڑنے لگا ہے۔ لاڈلی بہنا منصوبہ کو لے کر لوگوں کا اندیشہ غلط نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ بدلتے ہی اس منصوبہ پر تلوار لٹک رہی ہے۔‘‘