
کولکتہ، 07 اپریل (یواین آئی) سن رائزرس حیدرآباد (ایس آر ایچ) کے خلاف 80 رنز کی یکطرفہ فتح سے پرجوش کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) منگل کو یہاں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 21ویں میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے خلاف جیت کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے ارادے سے اترے گی۔مایوس کن کارکردگی کے بعد اپنے گھریلو میدان پر موجودہ چیمپئن کے خلاف شاندار جیت نے نہ صرف اسے پوائنٹس ٹیبل میں پانچویں مقام پر پہنچا دیا، بلکہ ٹیم میں وہ اعتماد بھی پیدا کیا جو پہلے کے میچز میں نظر نہیں آ رہا تھا۔ کے کے آر کا نیٹ رن ریٹ اب +0.070 پر ہے، جسے دیکھتے ہوئے موجودہ سیزن میں ٹیم پلے آف کی دوڑ میں شامل ہے۔کے کے آر کی واپسی میں اس کی متوازن بولنگ کا بڑا ہاتھ ہے، خاص طور پر ورون چکرورتی اور سنیل نرائن کی اسپن جوڑی نے ایس آر ایچ کو فتح سے دور کر دیا۔ لکھنؤکے خلاف بھی دونوں اسپنرز کےآٹھ اوور اہم ہوں گے۔ لکھنؤ کی ٹیم بیٹنگ میں اچھا پرفارم نہیں کر پا رہی ہے۔وینکٹیش ایئر نے ایس آر ایچ کے خلاف 29 گیندوں پر 60 رنز بنائے جبکہ اےرگھونشی نے 50 رنز کی اننگز کھیلی، جس سے کے کے آر کے بیٹنگ لائن اپ میں اعتماد آیا۔ کپتان اجنکیا رہانے نے اوپر کے آرڈر کو سنبھالا اور رنکو سنگھ جیسے فنیشرز نے ٹیم کو طاقت دی۔ اوپننگ بلے بازوں نے ابھی تک اچھا پرفارم نہیں کیا ہے، لیکن نمبر 3 اور 4 کے بلے بازوں نے کچھ حد تک دباؤ کو کم کیا ہے۔دریں اثنا، ایل ایس جی نے ممبئی انڈینز کے خلاف 12 رنز کی معمولی جیت حاصل کی اور پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے۔ نکولس پورن نے 218.47 کے شاندار اسٹرائیک ریٹ سے 201 رنز بنائے ہیں اور اس سیزن میں وہ ایل ایس جی کے سب سے کامیاب بلے باز بنے ہوئےہیں، لیکن باقی بیٹنگ لائن ابھی تک یکجا نہیں ہو سکی۔ پچھلے میچ میں تاہم مشیل مارش کی نصف سنچری نے حوصلہ بڑھایا ہے، لیکن رشبھ پنت اور ڈیوڈ ملر کی مسلسل خراب فارم ٹیم کے لیے تشویش کا باعث ہے۔گیندبازی کے محاذ پر، شاردُل ٹھاکر ایل ایس جی کے لیے وکٹ لینے والوں میں سے ہیں، لیکن ان کی اکانومی ریٹ ایک تشویش کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ روی بشنوئی اور نوجوان دیگویش سنگھ راٹھی کو مڈل اوورز میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ایڈن گارڈنز کی پچ اسپنروں کے لیے سازگار ہے اور صبر سے کھیلنے پر فائدہ ہو سکتا ہے، اس لیے منگل کا میچ اس بات پر منحصر ہوگا کہ ہر ٹیم مڈل اوورز میں کتنی اچھی طرح سے کھیلتی ہے۔ شام کو ہلکی نمی کے ساتھ موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔
