قومی اتحاد کے دن، ویجیلنس بیداری ہفتہ، اور خصوصی صفائی مہم 5.0 پر مشترکہ پروگرام کا انعقاد
رانچی،یکم؍نومبر(پی آئی بی): حکومت ہند کی وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن نے مشترکہ طور پر قومی اتحاد کے دن، چوکسی بیداری ہفتہ، اور خصوصی صفائی مہم 0.5کے موقع پر پروگراموں کا اہتمام کیا۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کی یاد میں منعقدہ دو روزہ تصویری نمائش اور سیمینار ہفتہ کو جے این کالج ، دھروا میں اختتام پذیر ہوا۔ پروگرام کا موضوع تھا ” چوکسی: ہماری مشترکہ ذمہ داری”۔
پروگرام کی افتتاحی اور ثقافتی پیشکش
پروگرام کی نظامت کالج کے شعبہ جغرافیہ کی سربراہ ڈاکٹر کماری سندرم نے کی۔ پروگرام کا آغاز سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن، رانچی کے دفتر کے سربراہ شاہد رحمان کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ کیوڈیا میں منعقدہ یوم یکجہتی پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اتحاد، سالمیت اور سماجی ذمہ داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے خیالات کا اشتراک کیا۔تمام مہمانوں کو کپڑوں اور پودے سے نوازا گیا۔ چراغ روشن کرنے کے بعد، سانگ اور ڈرامہ ڈویژن کی ثقافتی ٹیم نے خیرمقدمی گیت، “ائے رے مور جھارکھنڈ، لے لے مور جوہار لے…” پیش کیا جس کے بعد صفائی اور بدعنوانی پر ایک ڈرامہ پیش کیا گیا۔
ریلوے ویجیلنس کے اقدامات اور صفائی کی کوششیں
رانچی ریلوے ڈویژن کے سینئرڈویژنل کمرشل منیجر شوچی سنگھ نے حاضرین کو چوکسی کا عہد کروایا اور ریلوے کو صفائی کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریلوے سوچھ بھارت ابھیان کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ٹوائلٹس، سی سی ٹی وی سرویلنس، “ریل مدد” ایپ، اور ویسٹ ٹو آرٹ میوزیم جیسے اقدامات صفائی کو فروغ دے رہے ہیں۔ نہ صرف اسٹیشنوں بلکہ چلتی ٹرینوں کو بھی اب ہائی ٹیک آلات سے صاف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم کی مہتواکانکشی امرت اسٹیشن اسکیم کا مرکز بھی صاف ہندوستان کا خواب ہے۔ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نعرے کی بازگشت کرتے ہوئے، “نہ ہم بنائیں گے اور نہ ہی کسی کو بنانے دیں گے”، ہر ایک سے اپیل کی کہ وہ سالانہ 100 گھنٹے صفائی کے لیے وقف کریں۔
ویجیلنس اور تکنیکی اختراع پر تبادلہ خیال
رندھیر سنگھ، چیف فائنانس مینیجر (ویجیلنس)، سی سی ایل رانچی نے بڈولی ستیہ گرہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ویجیلنس بیداری ہفتہ کے دوران سی سی ایل کے زیر اہتمام خون کے عطیہ کیمپوں میں 1100 یونٹ سے زیادہ خون جمع کیا گیا۔ انہوں نے PIDPI شکایتی نظام کی اہمیت، نئی ٹیکنالوجی کے استعمال اور سائبر کرائمز کے خلاف چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔آمود کمار، اسسٹنٹ کمشنر (کمرشل ٹیکس)، حکومت جھارکھنڈ نے کہا کہ چوکسی بیداری ایک اہم مسئلہ ہے اور حکومت اس سے نمٹنے کے لیے کئی قوانین اور ضوابط پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جھارکھنڈ حکومت نے سروس گارنٹی ایکٹ نافذ کیا ہے، لیکن دیہی علاقوں میں عوامی بیداری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی سماجی ذمہ داریاں پوری کریں۔صفائی اور سماجی شراکت پر بحث: سماجی کارکن اور ماہر تعلیم چمپا تیگا نے صفائی کی تحریک میں قبائلی برادریوں کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے تین اہم پہلو پینے کا صاف پانی، ذاتی حفظان صحت اور صاف ستھرا ماحول—انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صفائی صرف کسی محکمے کی نہیں بلکہ ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔
سیکورٹی اور ماحولیات پر سیشن
سی آئی ایس ایف کے افسر اروند پاٹھک نے قومی اداروں کی حفاظت میں سی آئی ایس ایف کے کردار کی وضاحت کی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سی آئی ایس ایف ایٹمی پلانٹ سے لے کر پارلیمنٹ تک ہر چیز کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ “سیکیورٹی اور تحفظ” سی آئی ایس ایف کا بنیادی مقصد ہے، اور یہ فورس قدرتی آفات کے دوران بھی خدمت کرنے کے لیے تیار ہے۔جے این کالج کے باٹنی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ستیہ نارائن اوراون نے ماحولیاتی تحفظ اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان @ 2047 میں عوامی شراکت کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے “ایک پیڑ ماں کے نام” مہم کی تعریف کی اور ہر ایک سے درختوں کے تحفظ کے بارے میں بیدار ہونے کی اپیل کی۔
ووٹ آف تھینکس اور تقسیم انعام
انگلش ڈپارٹمنٹ کی سربراہ جیانلینی ایکا نے شکریہ کی تجویز پیش کی۔ جے این کے پرنسپل کالج، ڈاکٹر شمش النہار ، پروفیسرز، طلباء اور سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن، رانچی کے افسران اور عملہ کی بڑی تعداد اس تقریب میں موجود تھی۔پینٹنگ مقابلے میں جیتنے والے طلباء کو اعزاز سے نوازا گیا:
کنچن پریا (جیولوجی ) – پہلا مقام
روپا کماری (جغرافیہ) دوسرا مقام
راج اسمیتا سنہا (انگریزی) تیسرا مقام
ہیرمبی ہورو (منڈاری) چوتھا مقام
دیپتی منج (تاریخ) پانچواں مقام



