پلاموں میں ’سیوا دھیکار ہفتہ ‘ کے افتتاحی پروگرام سے وزیر خزانہ کا خطاب
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں،21؍نومبر: جھارکھنڈ میں ٹینڈر کے قواعد میں تبدیلی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ضلع پلاموں میں سیوا ادھیکار ہفتہ کے موقع پر وزیر خزانہ رادھا کشن کشور نے اعلان کیا کہ اب کم سے کم بولی صرف 10 فیصد تک ہی کم کی جا سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹینڈر کے اصولوں میں یہ تبدیلی کابینہ میں زیر بحث آئے گی۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے اسمبلی حلقے میں منظور شدہ ایک اسکیم کی کم سے کم بولی 48 فیصد پر آئی، جس سے کام کے معیار پر خدشات پیدا ہوئے۔ اسی وجہ سے پورے جھارکھنڈ میں ٹینڈر کے قواعد میں تبدیلی کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔وزیر خزانہ نے اس موقع پر مرکز پر بھی کئی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نومبر تک جھارکھنڈ کو 30 کروڑ روپے کی منظوری شدہ گرانٹ نہیں دے رہی، جبکہ جل نل یوجنا کے لیے 12600 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ جھارکھنڈ حکومت نے خود 6300 کروڑ روپے فراہم کیے، مگر مرکز نے باقی رقم دینے سے انکار کر دیا۔ رادھا کشن کشور نے کہا کہ افسران کو وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرح حساس ہو کر کام کرنا ہوگا کیونکہ پلاموں نکسلی متاثرہ علاقہ ہے اور لاپروائی کی صورت میں حالات بگڑ سکتے ہیں۔وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ ہیمنت سورین حکومت ہر طبقے کے لیے حساسیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جھارکھنڈ میں عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایسی شفاف اور براہِ راست انتظامیہ موجود نہیں تھی۔ موجودہ پروگرام صرف رسمی نہیں ہیں بلکہ نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔ افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام درخواستیں جمع کریں اور عوام کی مشکلات کا فوری حل نکالیں۔اس پروگرام کے دوران مقامی ایم ایل اے ڈاکٹر ششی بھوشن مہتا نے بھی اپنے حلقے کے مسائل اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ مناتو میں تین سال سے کوئی بی ڈی او نہیں ہے، طرحسی میں کوئی سی او نہیں ہے، اور لیسلی گنج میں انچل افسران کی کارکردگی انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔ ایم ایل اے نے کہا کہ انچل افسر چائے تو پلاتے ہیں مگر کام نہیں کرتے، اور اوپر سے اپنے تبادلے کی درخواستیں کرتے ہیں۔ انہوں نے دھان کی خریداری کے مسائل، دھوب چھترپور پل کی جانچ کے تاخیر کا معاملہ، اور پانکی علاقے میں ڈگری کالج کی ضرورت بھی اٹھائی۔سیوا ادھیکار ہفتہ کی شروعات شہید نیلامبر پیتامبر کی یادگار سے کی گئی، جو ’آپ کی یوجنا، آپ کی سرکار، آپ کے دوار‘ پروگرام کے تحت منایا جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین پروگرام کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے تھے، لیکن ان کا پروگرام ملتوی ہونے کے بعد وزیر خزانہ رادھا کشن کشور نے اس کی قیادت کی۔ ریاستی حکومت نے پروگرام کا نام باضابطہ طور پر سیوا ادھیکار ہفتہ ‘ رکھا ہے۔پروگرام میں پلاموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے، جن میں ڈپٹی کمشنر سمیرا ایس، ایس پی ریشما رمیشن ، ڈی ایف او ستیّم کمار، ڈی ڈی سی جاوید حسین، ایڈیشنل کلکٹر کُندن کمار، ایس ڈی ایم سُلوچنا مینا، اور ڈی ایس او پریتی کسکو شامل تھے۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر افسران اور عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ عوام کے مسائل پر فوری توجہ دیں اور بروقت حل یقینی بنائیں۔مجموعی طور پر یہ پروگرام نہ صرف عوامی مسائل کے حل کے لیے شروع کیا گیا ہے بلکہ جھارکھنڈ میں ٹینڈر کے قواعد میں اصلاحات، مرکز سے فنڈ کی عدم فراہمی، اور مقامی انتظامیہ کی کارکردگی جیسے اہم موضوعات پر روشنی ڈالتا ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ ہر طبقے کے لیے شفاف، موثر اور حساس انتظامیہ کے ذریعے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے۔



