تنخواہوں کا تعین چھٹے پے کمیشن کے مطابق کرنے کا حکم؛ یکم جنوری 2006 سے نافذ العمل ہوگا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم دسمبر:۔ تربیت یافتہ ابتدائی اساتذہ کو اب ترقّی شدہ تنخواہ ملے گی۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے جج جسٹس دیپک روشن نے اس کیس میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ تربیت یافتہ ابتدائی اساتذہ کی تنخواہ چھٹے پے کمیشن کے مطابق پی-بینڈ-2 (9300-34800) اور گریڈ پے-4200 کے مطابق تعین کی جائے۔ یہ فائدہ یکم جنوری 2006 سے نافذ ہو گا۔
عدالت کا حکومت کو حکم
عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواست گزاروں کے حق میں تنخواہ کا تعین کرنے کا حکم جاری کرے۔ اس میں نوٹ-5 کے ساتھ شق 8(1)(اے) اور اس شق میں دیے گئے دوسرے دفعات و فٹمنٹ ٹیبل نمبر ایس-12 کو مدنظر رکھا جائے، جو ریاست کے 28 فروری 2009 کے فیصلے کے اینیکسچر-ایف میں ہے۔
اساتذہ کے لیے خوشخبری
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ 28 فروری 2009 کی اطلاع میں واضح طور پر تربیت یافتہ ابتدائی اساتذہ کو 6500-10500 کے پی اسکیل میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ فٹمنٹ ٹیبل ایس-12 اس نئے تنخواہ کی تفصیل کو پی-بینڈ-2 اور گریڈ پے 4200 میں تبدیل کرتا ہے۔ اس میں کسی قسم کی ابہام نہیں ہے۔ حکومت کے 2014 میں جاری کردہ حکم اور 2018 کی اطلاع اس بنیادی عمل پر کوئی اثر نہیں ڈالتی ہیں، کیونکہ تنخواہ کا تعین 2009 کی اطلاع میں طے ہو چکا تھا۔ ایسے میں محکمہ کے حکام کے ذریعے تنخواہ کا تعین نہ کرنا مناسب نہیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے دائر کی گئی درخواستیں
سودیر کمار سنگھ اور دیگر افراد نے اس کیس میں ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔ انہوں نے حکومت کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں اپ گریڈڈ تنخواہ کو روک دیا گیا تھا۔ 16 اکتوبر کو اس کیس کی سماعت مکمل ہوئی تھی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
حکومتی حکم کو چیلنج کیا گیا
کئی تربیت یافتہ ابتدائی اساتذہ نے ریاستی حکومت کے جاری کردہ تنخواہ تعین کے حکم کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت نے 2009 کی اطلاع میں تربیت یافتہ ابتدائی اساتذہ کا پرانی تنخواہ کی حد 4500-7000 سے بڑھا کر 6500-10500 کر دی تھی۔ اس کے بعد فٹمنٹ ٹیبل ایس-12 کی بنیاد پر ان کو خود بخود گریڈ پے 4200 ملنا چاہیے تھا، لیکن عملاً یہ عمل نہیں کیا گیا تھا۔
12 ہفتوں میں اپ گریڈڈ تنخواہ کا تعین کرنے کا حکم
عدالت نے کہا ہے کہ حکومت اس حکم کی نقل حاصل کرنے کے بعد 12 ہفتوں کے اندر اپ گریڈڈ تنخواہ کا تعین کرے۔ عدالت نے حکومت کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ شیڈول-1 کی تعداد 13، شیڈول-3 کی تعداد 309 اور 300 میں کی گئی انٹریز و دفعات پر بھی غور کرے۔
تمام فوائد 8 ہفتوں میں ادا کرنے کا حکم
عدالت نے کہا کہ یہ بھی مدنظر رکھا جائے کہ ریاستی سیکرٹریٹ میں تعینات اسسٹنٹ اور پرسنل اسسٹنٹ جن کے پی اسکیل اپ گریڈ ہونے کا معاملہ تھا، ان کو 1 اکتوبر 2019 کو جاری کردہ حکم سے 28 فروری 2009 کے مطابق ان کے پی اسکیل میں تبدیلی کی اجازت دی گئی ہے۔ درخواست گزاروں کا پی اسکیل طے ہونے کے بعد، 8 ہفتوں کے اندر تمام فوائد ادا کیے جائیں گے۔



