ماہی گیروں کی حالت سے ہوئے روبرو
جدید بھارت نیوز سروس
رام گڑھ ،17؍مئی: ورلڈ بین اور AFD (Agence Française de Développement)کی ٹیم کے ذریعہ جھارکھنڈ کے رانچی، ہزاریباغ اور رام گڑھ ضلع کا دورہ کیا گیا۔ ماہی گیروں کے حالات سے روبرو ہوئے ۔ ماہی گیروں کی معیار زندگی کو مزید بہتر بنانے کیلئےحکومت کی پرادھان منتری متسیہ کسان سمریدھی یوجنا ( پی ایم ایم کے ایس وائی) کی پیش رفت کا جائز لیا۔پانچ رکنی ٹیم میں مسٹر جولین ملین ( سینئر فشریز انڈسٹری اسٹینڈرس اسپیشلسٹ، ورلڈ بینک)، آرفئی سیلارڈ اور ندھی باترا ( دونون اے ایف ڈی سے) ، آئی اے صدیقی ( جی او آئی ، پی ایم ایم کے ایس وائی) اور معصوم واحد خاص طور سے شامل تھے۔ سب سے پہلے اس ٹیم کی طرف سے پرل فارمنگ کے بارے میں معلومات دی گئیں۔ بدھن سنگھ پورتی، ترقی پسند موتی کاشتکار، مغربی سنگھ بھوم کے 10 موتیوں کے فارمرز گروپوں کے ساتھ موجود تھے۔ اس کے علاوہ سینٹ زیویئر کالج کے پروفیسر ڈاکٹر رتیش شکلا نے موتیوں کی کھیتی سے متعلق معلومات فراہم کیں۔ اس کے بعد، دھروا سیکٹر 2 کے سائیڈ 5 میں واقع پرگیہ کیندر اور کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) میں جا کر، نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم (این ایف ڈی پی) میں مچھلی کاشتکاروں کو رجسٹر کرنے کے عمل اور سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ رام گڑھ کے ذریعہ منظور شدہ اور ڈپٹی کمشنر چندن کمار کی سمت ہدایت میں استعمال شدہ مائنس میں کیج کلچر کے طریقہ کار کے ذریعہ ماہی پروری کو دکھ کر کافی متاثر ہوئے ۔ جہاں تقریباً 70 افراد نے ایک گروپ بنا کر کان میں پنجرے کے طریقے سے مچھلی کی فارمنگ کر رہے ہیں۔ ہزاری باغ میں فش فارمنگ کی سرگرمیاں بھی دیکھیں۔



