14 برس پرانے معاملے میں تمام ملزم عدالت میں پیش، لیکن فیصلے کی تاریخ بدلی گئی
جدید بھارت نیوز سروس
دھنباد، 20 نومبر:۔ دھنباد کے مٹکوڑیا فائرنگ معاملے میں جمعرات کو آنے والا عدالت کا فیصلہ ایک بار پھر ٹل گیا۔ ضلع و سیشن جج درگیش چندر اوستھی کی عدالت نے اب اگلی سماعت کی تاریخ 6 دسمبر مقرر کی ہے۔ تقریباً 14 برس سے زیرِ التواء اس مقدمے میں عدالت نے 6 نومبر کو دونوں فریقین کی حتمی بحث سننے کے بعد فیصلے کے لیے 20 نومبر کی تاریخ طے کی تھی۔ عدالت نے تمام ملزمین کو ذاتی طور پر حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ جمعرات کو تمام ملزم عدالت پہنچے، لیکن کسی وجہ سے فیصلہ مؤخر کر دیا گیا اور نئی تاریخ کا اعلان ہوا۔اس سلسلے میں ملزمین اروند کمار سنگھ اور نوینت نیرج نے بتایا کہ 2011 میں بی سی سی ایل کے تجاوزات ہٹاؤ مہم کے خلاف مٹکوڑیا میں احتجاج ہوا تھا، جس کی قیادت نیرج سنگھ اور منان ملک کر رہے تھے۔ اُن کے مطابق اس واقعے میں کل 38 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا اور انہیں 45 دن تک جیل میں رہنا پڑا تھا۔ اس مقدمے کے 5 ملزمین کا انتقال ہو چکا ہے، جبکہ 33 اب بھی زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کے واقعات کو یاد کر کے آج بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔واضح رہے کہ 27 اپریل 2011 کو مٹکوڑیا میں بی سی سی ایل کے رہائشی علاقوں کو تجاوزات سے پاک کرانے گئی پولیس ٹیم اور مقامی احتجاجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں دھنباد کے اُس وقت کے ایس پی روِکانت دھان شدید زخمی ہو گئے تھے، جبکہ وِکاس سنگھ سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اُس وقت کے ایس ڈی او جارج کمار کے تحریری بیان پر بینک موڑ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔پولیس تحقیقات کے بعد 38 ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ اس مقدمے کے ملزم سابق وزیر بچّا سنگھ، سابق وزیر او پی لال، سابق ڈپٹی میئر نیرج سنگھ ، اُدے سنگھ اور اشوک یادو کا انتقال ہو چکا ہے، جبکہ دلیپ کمار کو مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔



