اس ایکٹ کو منسوخ کرانے کیلئے مسلمان ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار
رانچی ، 28؍اپریل: بی جے پی حکومت نے جس طرح وقف ترمیمی ایکٹ 2025 پاس کیا ہے، اس سے اس کی مسلم مخالف منشا صاف نظر آرہی ہے۔ وقف ترمیمی ایکٹ ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ایک کالاقانون ہے۔ یہ آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مذکورہ باتیں مقررین نے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف منعقدہ اجلاس میں کہیں۔ ملی کمیونٹی ہال ہند پیڑھی میں ہند پیڑھی مہاپنچایت کے بینر تلے منعقدہ اجلاس کی صدارت مولانا اصغر مصباحی نے کی اور نظامت مفتی طلحہ ندوی نے کی۔ مقررین نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ مسلمانوں کی زمین چھیننے کے لیے لایا گیاہے !وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو منسوخ کرانے کے لیے مسلم کمیونٹی ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے! میٹنگ میں جھارکھنڈ اسمبلی میں اس قانون کے خلاف مذمتی قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ لوگوں نے کہا کہ یہ ایک طویل جنگ ہے جسے مسلم برادری جمہوری طریقے سے مرکزی حکومت کے خلاف لڑے گی اور اسے جیت جائے گی۔ لوگوں نے ہندو برادری سے بھی اس لڑائی میں آگے آنے کی اپیل کی! اس کے علاوہ اس قانون کے خلاف احتجاج کے لیے 30 اپریل کو رات 9 بجے سے رات 30:9 بجے تک دکانوں، گھروں اور دفاتر کی لائٹس بند کرنے کی اپیل کی گئی۔ پروگرام میں اہم مقرر مفتی انور قاسمی، مولانا سید تہذیب الحسن، معراج گدی، شاداب خان، فیروز جیلانی، ندیم خان، اعجاز گدی، تنویر عالم، اصفر خان، ساجد عمر، شجاد ادریسی، ایس علی سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے۔



