Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandجھارکھنڈ میں ہاتھیوں کی تعداد میں 68 فیصد کمی آئی ہے

جھارکھنڈ میں ہاتھیوں کی تعداد میں 68 فیصد کمی آئی ہے

آٹھ سالوں میں 461 ہاتھی کم ہوئے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی: جھارکھنڈ میں ہاتھیوں کی آبادی میں زبردست کمی آئی ہے، جو اب کم ہو کر صرف 217 رہ گئی ہے۔ یہ بات وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جھارکھنڈ میں ہاتھیوں کی آبادی 2017 میں 678 سے کم ہو کر 2025 میں 217 رہ گئی ہے۔ یہ 461 ہاتھیوں کی 68 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
جھارکھنڈ میں ہاتھیوں کی تعداد میں کمی کی وجہ نقل مکانی ہے
وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہاتھی ڈلما، سرندا اور پالامو ٹائیگر ریزرو سے دوسری ریاستوں میں چلے گئے ہیں۔ سرندا سے ہاتھی اوڈیشہ، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر میں چلے گئے ہیں، جب کہ کچھ مدھیہ پردیش کے بندھو گڑھ میں داخل ہو گئے ہیں۔
انسانی تجاوز بھی ایک عنصر ہے
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہاتھیوں کی نقل مکانی انسانی تجاوزات اور انفراسٹرکچر کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ جھارکھنڈ میں 25,118 مربع کلومیٹر جنگلاتی رقبہ ہے، لیکن انسانی سرگرمیاں ہاتھیوں کی نقل مکانی کو متاثر کر رہی ہیں۔
جھارکھنڈ میں ہاتھی اور انسانی تنازعہ پر حقائق کی فائل

  • 2005 اور 2014 کے درمیان، 576 افراد ہاتھیوں اور انسانوں کی لڑائی میں ہلاک ہوئے۔
  • 2019 اور 2024 کے درمیان، 474 افراد ہلاک ہوئے۔
  • ہاتھیوں اور انسانوں کی لڑائی میں سالانہ تقریباً 80 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
  • رانچی، ہزاری باغ، رام گڑھ، گملا، لوہردگا، سمڈیگا، سرائیکیلا-کھرساواں، لاتیہار اور گڑھوا کے علاقوں میں تنازعات پائے جاتے ہیں۔
  • 89.2 فیصد اموات جنگل سے باہر تنازعات کے دوران ہوتی ہیں۔
  • 2005 اور 2017 کے درمیان، جھارکھنڈ میں 30 ہاتھی بجلی کا کرنٹ، ریلوے حادثات، غیر قانونی شکار اور دیگر وجوہات کی وجہ سے مر چکے ہیں۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات