جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،14فروری: کربلا چوک واقع گلشن ہال میں 16 فروری کو ودھان سبھا ہال میں منعقد ہونے والی پہلی ریاستی کانفرنس کو لیکر پریس کانفرنس کی گئی ۔اس پریس کانفرنس کو ایم زیڈ خان ،کنوینر ،ریاستی کانفرنس ،انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ کے علاوہ استقبالیہ کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر فیروز احمد، نائب چیرمین ڈاکٹر یاسین انصاری ، سید غفران اشرفی وغیرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ انجمن ترقی اردو کی ۲۵ سالہ تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی ریاستی کانفرنس ہے جسمیں جھارکھنڈ کے 24 اضلاع کے مندوبین اور آبزرور شرکت کر رہے ہیں۔ بنگال انجمن ترقی اردو کے نمائندے بھی بحیثیت آبزرور اس کانفرنس میں شامل ہونگے۔ ہم اس کانفرنس کے توسط سے جھارکھنڈ میں اردو کے ساتھ جس قسم کی ناانصافی ہو رہی ہے،اسے منظر عام پر لائیں گے اور اردو آبادی کو متحرک کر سرکار پر دباؤ بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ جھارکھنڈ میں بھی اور دوسری منظور شدہ زبانوں کی طرح اردو کو بھی مراعات ملے ۔ اس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ سمیت وزیر اقلیتی امور وغیرہ کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اس کانفرنس میں کامریڈ سبھاشنی علی، ڈاکٹر اطہر فاروقی، جنرل سکریٹری ،انجمن ترقی اردو( ہند) ،ڈاکٹر خالد اشرف ، ڈاکٹر علی امام خان، ڈاکٹر صفدر امام قادری، ہندی کے نامور ادیب و ناقد ڈاکٹر روی بھوشن، ناول نگار رنیندر کمار اور مہادیو ٹپو کے شرکت کی قوی امکانات ہیں۔ ڈاکٹر مہوا ماجی نے بھی اپنی شرکت کی منظوری دی ہے۔ کانفرنس کا انعقاد دو سیشن میں کیا جائے گا ۔ پہلا سیشن ۱۰ بجے سے ۱ بجے تک کا ہوگا اور دوسرا سیشن ۲ بجے سے ۵ بجےتک کا ہوگا۔ پہلا ڈیلیگیٹ سیشن کنوینر رپورٹ اور ضلعوں کے مسائل پر مبنی ہوگا۔ اس سیشن میں اردو کےتعلق سے قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ اور کھلے سیشن میں ان قراردادوں کو اکابرین و وزراء کی موجودگی میں پاس کرایا جائے گا ۔ قرارداد میں خصوصی طور پر اردو اکادمی کی تشکیل،اردو ڈایریکٹوریٹ،اردو سیل کا قیام , اردو کی خالی آسامیوں پر تقرری، نصاب میں اردو کتابوں کی فراہمی، سرکاری اسکولوں میں اردو یونٹ کا قیام وغیرہ شامل ہے۔آج کی پریس کانفرنس میں ڈاکٹر محفوظ عالم ، حسیب اختر، یاسمین لال، ڈاکٹر ریحانہ محمد علی ، ڈاکٹر خالد سجاد ،شاہنواز عباسی، جمیل اصغر، محمد شکیل احمد، محمد الیاس، محسن سعید، ڈاکٹر آغا ظفر، محمد خالق،وغیرہ شامل تھے۔



