Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandمرکزی حکومت نے پھر لکھا خط

مرکزی حکومت نے پھر لکھا خط

انوراگ گپتا کو سبکدوش تصور کیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 4 مئی:۔ ریاستی ڈی جی پی انوراگ گپتا کے معاملے پر ریاستی حکومت کا جواب ملنے کے بعد مرکزی حکومت نے دوبارہ خط لکھا ہے۔ مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو ایک خط بھیج کر مطلع کیا ہے کہ انوراگ گپتا 30 اپریل کو ریٹائر ہو گئے ہیں۔مرکزی حکومت نے اس بات کو دہرایا ہے کہ ریاستی حکومت نے ڈی جی پی کی تقرری کے لیے جو اصول بنایا ہے وہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے خلاف ہے۔ مرکزی حکومت نے ڈی جی پی کی تقرری کے معاملے میں ریاستی حکومت کے دلائل کو مسترد کر دیا ہے۔ ڈی جی پی انوراگ گپتا کے معاملے پر ریاست اور مرکز کے درمیان جنگ کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ مرکزی حکومت اپنے خط کی کاپی انوراگ گپتا کو نہیں بھیج رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ فروری کے مہینے میں ریاستی حکومت نے ڈی جی پی کی تقرری کے لیے ایک نیا اصول بنایا تھا۔ جس کے تحت انوراگ گپتا کو ڈی جی پی کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت کی دلیل ہے کہ قواعد کے مطابق انوراگ گپتا کی بطور ڈی جی پی تقرری دو سال کے لیے ہے۔ اس لیے وہ 30 اپریل 2025 کی طے شدہ تاریخ کو ریٹائر نہیں ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے پر اپریل کے آخری ہفتے میں مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو ایک خط لکھ کر مطلع کیا تھا کہ انوراگ گپتا کو 30 اپریل کی تاریخ سے ریٹائرڈ تصور کیا جائے گا۔ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ ان کی تقرری سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق نہیں ہوئی۔ نہ ہی مرکزی حکومت نے انوراگ گپتا کو توسیع دی ہے۔ اس لیے انہیں 30 اپریل سے ریٹائرڈ تصور کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت کے اس خط کے جواب میں ریاستی حکومت نے 30 اپریل کی رات مرکزی حکومت کو ایک خط بھیجا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ انوراگ گپتا کی ڈی جی پی کے عہدے پر تقرری قواعد کے مطابق کی گئی ہے اور سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی روشنی میں وہ تقرری کی تاریخ سے دو سال تک ڈی جی پی کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ ریاستی حکومت نے اپنے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں ایک عرضی بھی زیر التوا ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات