Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandجھارکھنڈ میں ٹیچروں کی تقرری کے قوانین میں تبدیلی ہوگی

جھارکھنڈ میں ٹیچروں کی تقرری کے قوانین میں تبدیلی ہوگی

بھرتی کے لیے اب ایک ہی امتحان لیا جائے گا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10 اپریل:۔ نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق جھارکھنڈ میں ہائی اسکول اور پلس ٹو اسکول ٹیچر کی تقرری کے قوانین میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے قواعد میں تبدیلی کی تجویز تیار کر لی ہے۔ اس کے تحت اب ہائی اسکولوں اور پلس ٹو اسکولوں میں اساتذہ کا ریاستی سطح کا کیڈر ہوگا۔ تقرری کے لیے امتحان لیا جائے گا۔ نئی تعلیمی پالیسی میں نویں سے بارہویں جماعت تک کی پڑھائی کو ساتھ رکھا گیا ہے۔
کلاس نہم سے بارہویں تک ایک استاد کی تقرری
نئی قومی تعلیمی پالیسی میں ٹین پلس ٹو کے بجائے پرائمری تعلیم (دوسری جماعت تک) کے لیے پانچ سال، تیسری سے پانچویں جماعت کے لیے تین سال، چھٹی سے آٹھویں جماعت کے لیے تین سال اور آخر میں نویں سے بارہویں جماعت کے لیے چار سال مقرر کیے گئے ہیں۔ اب نئی تعلیمی پالیسی میں 10 پلس ٹو کے بجائے 5،3، 3، 4 کے ڈھانچے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب نویں سے بارہویں جماعت کے لیے صرف ایک ٹیچر کا تقرر کیا جائے گا۔ اس وقت ریاست میں ہائی اسکولوں اور پلس ٹو اسکولوں کے لیے علیحدہ اساتذہ کا تقرر کیا جارہا ہے۔
اب پی جی ٹی اساتذہ کی تقرری کی جائے گی
ریاست میں، ہائی اسکولوں میں گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ اور پلس ٹو اسکولوں میں پوسٹ گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ کی تقرری کی گئی۔ اب ہائی اسکول اور پلس دو اسکولوں کے لیے بیک وقت پوسٹ گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت، اگر 9ویں سے 12ویں جماعت کو ایک ساتھ پڑھایا جاتا ہے، تو آنے والے سالوں میں ریاستی ہائی اسکولوں کو پلس ٹو اسکولوں میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ریاست میں کل 810 پلس دو اسکول ہیں۔ ان میں سے 59 متحدہ بہار کے زمانے کے ہیں۔ جبکہ باقی اسکولوں کو ریاست کی تشکیل کے بعد ہائی اسکول سے پلس ٹو میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ 810 پلس ٹو سکولوں میں سے 510 میں ٹیچر کی پوسٹیں بنائی گئی ہیں۔ اب ہائی سکول اور پلس ٹو سکولوں میں سیکنڈری ٹیچر کی پوسٹ بنائی جائے گی۔ اساتذہ کی تنخواہوں کا بھی نئے سرے سے تعین کیا جائے گا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات