جدید بھارت نیوز سروس
رانچی/نئی دہلی14فروری:۔ نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس (این اے ایس کمپلیکس) میں منعقد 14ویں ایشیائی فشریز اینڈ ایکواکلچر فورم کا اختتام جمعہ کو ہوا۔ واضح ہو کہ مذکورہ پروگرام کا انعقاد انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کی سرپرستی میں انجام دیا گیا۔ اس پروگرام میں ملک و بیرون ممالک کے ماہی پروری کے سائنسدان نے اپنے تجربات شیئر کیا۔ سمیلن میں جھارکھنڈ حکومت کے ماہی پروری ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ لگائے گئے اسٹال پر مختلف ممالک کے ماہی پروری کے سائنسدانوں نے معائنہ کیا۔ اس دوران جھارکھنڈ میں کیز کلچر اور بایوفلاک طریقہ سے بیرون ملک سے آنے والے ماہی پروری کے سائنسدان بھی جدید ٹیکنالوجی سے آگاہ ہوئے۔جمعہ کو، ڈاکٹر ایچ این دویدی، ڈائریکٹر، فشریز ڈائریکٹوریٹ، حکومت جھارکھنڈ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فشریز) کی موجودگی میں، ہندوستانی زرعی تحقیقاتی ادارہ ڈاکٹر جے کے جینا، ڈائریکٹر، انڈین بیورو آف جینیٹک ریسورس، لکھنؤ اور ڈاکٹر یو کے سرکار نے جھارکھنڈ کے اسٹال کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر جینا اور ڈاکٹر سرکار نے مچھلی کی پیداوار کے شعبہ میں جھارکھنڈ کے فشریز ڈیپارٹمنٹ کی نمایاں کامیابیوں کی تعریف کی۔ کوالالمپور سے ڈاکٹر لیپنگ لیو، ڈاکٹر ڈیسیک سٹیپلز، ایلس جے فیرر، ڈاکٹر نیل لنگر ہائیم، ڈاکٹر شبھادیپ گھوش، ڈاکٹر بی کے داس، سی آئی ایف آر آئی کے ڈاکٹر اے کے داس سمیت مختلف ممالک کے ماہی پروری کے سائنسدان تقریب میں موجود تھے۔ ان میں چین، تھائی لینڈ، ملائیشیا، ناروے، نیدرلینڈ، امریکہ اور کمبوڈیا کے سائنسدان شامل تھے۔ قابل ذکر ہے کہ نئی دہلی کے پوسا کیمپس میں منعقدہ 14 ویں ایشین فشریز اینڈ ایکوا کلچر فورم کا افتتاح حال ہی میں مرکزی زراعت اور مویشی پروری کے وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے کیا تھا۔ فورم کے اختتامی دن فشریز سائنسدانوں کو دی ایشین فشریز سوسائٹی کی جانب سے مختلف سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے گئے بہترین تحقیقی مقالوں، تحقیقی پوسٹرز وغیرہ پر انعامات سے نوازا گیا۔ مذکورہ معلومات پرشانت کمار دیپک، چیف انسٹرکٹر، فشریز ڈائریکٹوریٹ ، جھارکھنڈ نے دی۔



