اسکولوں میں صد فیصد داخلے کو یقینی بنائیں: ڈی سی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 23؍اپریل : ڈی سی نیز ضلع مجسٹریٹ منجو ناتھ بھجنتری نے امر شہید ٹھاکر وشوناتھ شاہدیو ٓضلع چیف منسٹر ایکسیلنس اسکول، رانچی کے نو تعمیر شدہ آڈیٹوریم میں 05 سے 18 سال کی عمر کےسبھی بچوں کو اسکول میں صد فیصد حاضری، داخلہ، ٹھہراؤ، اعلیٰ درجوں میں ٹرانزیشن کیلئے ’اسکول روآر 2025‘ (بیک ٹو اسکول کمپین ) پروگرام کا متعلقہ افسروں اور ایم پی نمائندہ، ایل ایل اے نمائندہ اور بلاک پرمکھ کے سامنے شمع روشن کر آغاز کیا۔ اس ورکشاپ میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر رانچی مسٹر ونے کمار، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن سپرنٹنڈنٹ رانچی بادل راج، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر سوربھی سنگھ اور ضلع کے تمام بلاک ڈیولپمنٹ آفیسرس، بلاک ہیڈ، ضلع کونسل کے نائب صدر اور محکمہ تعلیم کے تمام بلاک سطح کے افسران کے ساتھ ضلع پروجیکٹ آفس کے افسران اور ملازمین موجود تھے۔
ضلع میں بہتر اور معیاری تعلیم کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں
ڈپٹی کمشنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضلع میں بہتر اور معیاری تعلیم کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس کے لیے اساتذہ اور عوامی نمائندوں کا کردار بہت اہم ہے۔ تاکہ صد فیصد بچے اسکول میں داخل ہو سکیں۔ڈیس ی نے کہا کہ اپنی اخلاقی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے بچوں کی معیاری تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو سکے۔ ’اسکول روآر پروگرام‘ جھارکھنڈ میں ایک اہم اقدام ہے، جس کا بنیادی مقصد ان بچوں کو اسکول واپس لانا ہے جو کسی وجہ سے تعلیم سے محروم رہ گئے ہیں یا جنہوں نے اسکول چھوڑ دیا ہے۔ ’روآر ‘ کا مطلب ہے ’ دوبارہ لوٹنا‘ ۔ لہذا، یہ پروگرام بچوں کو تعلیم کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اساتذہ اپنی اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں
پروگرام کے دوران ڈپٹی کمشنر نے خصوصی طور پر کہا کہ اساتذہ اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کریں اور بچوں کو بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کریں۔ تمام اساتذہ کو چاہیے کہ وہ سماجی ذمہ داری اور سماجی خدمت کے احساس کے ساتھ بچوں کو بہتر انداز میں پڑھائیں۔ تعلیم کی تشخیص ہر سال ضلعی سطح پر اساتذہ کے ذریعہ کی جائے گی۔ بہتری نہ آنے پر متعلقہ اسکول کے اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کیونکہ تقریباً 90 فیصد بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں اس لیے تعلیم کے معیار پر توجہ دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کو بھی چاہیے کہ وہ جو بچے اسکول نہیں جا رہے ان کو اسکول جانے کی ترغیب دے کر اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا داخلہ کروانے میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔ کیونکہ تعلیم میں معیاری بہتری اجتماعی شرکت سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔
اسکولوں میں داخلہ صد فیصد ہو، کوئی بچہ نہ چھوٹے
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس پروگرام میں سب کی شرکت ضروری ہے، بچوں کی صد فیصد انرولمنٹ ہونی چاہیے، تمام بچوں کو اسکول آنا چاہیے، بچے اسکول سے باہر نہ جائیں، معیاری اساتذہ کی فراہمی کے لیے بہتر کوششیں کی جائیں۔ اپنے بچوں کا داخلہ ضرور کروائیں۔ اس سے متعلق بہت سی سرگرمیاں بھی ضلع میں چلائی جا رہی ہیں، تاکہ انرولمنٹ کی شرح میں اضافہ ہو۔
پروگرام کے کچھ اہم پہلو اور مقاصد یہ ہیں:
صد فیصد اندراج کو یقینی بنانا: پروگرام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ 5 سے 18 سال کی عمر کے تمام بچوں کا سرکاری اسکولوں میں داخلہ ہو۔
اسکولوں میں بچوں کی برقراری کو یقینی بنانا: صرف اندراج ہی کافی نہیں ہے، اس لیے یہ پروگرام باقاعدہ حاضری اور اندراج شدہ بچوں کی تعلیم کے تسلسل پر بھی زور دیتا ہے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بچے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کریں اور تعلیم ترک نہ کریں۔
اسکول چھوڑنے کی شرح کو کم کرنا: اسکول روآر پروگرام کا ایک اہم مقصد اسکولوں سے بچوں کے ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرنا ہے۔ اس میں وجوہات کی نشاندہی کرنا اور انہیں دور کرنے کی کوشش کرنا شامل ہے۔
آگاہی اور فروغ: اس پروگرام کے تحت بچوں اور ان کے والدین کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنے اور انہیں اسکول بھیجنے کی ترغیب دینے کے لیے مختلف آگاہی مہمات اور پروموشنل سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ اس میں ریلیاں، اسٹریٹ ڈرامے، گھر گھر رابطے اور دیگر کمیونٹی سرگرمیاں شامل ہوسکتی ہیں۔
غیر اندراج شدہ بچوں کی شناخت: یہ پروگرام سروے اور دیگر ذرائع سے ایسے بچوں کی شناخت کرتا ہے جو ابھی تک اسکول میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ اس کے بعد انہیں اسکول میں داخل کرانے کے لیے خصوصی کوششیں کی جاتی ہیں۔
پچھلی کلاسوں کے بچوں کا اگلی کلاس میں داخلہ: اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ پچھلی کلاس پاس کرنے والے تمام بچے خود اگلی کلاس میں داخلہ لیں اور اپنی تعلیم جاری رکھیں۔
مختلف سطحوں پر نفاذ: اسکول RoR پروگرام ریاستی سطح، ضلع کی سطح، بلاک سطح اور اسکول کی سطح پر وسیع پیمانے پر لاگو کیا جاتا ہے۔
تعاون اور رابطہ: اس پروگرام کی کامیابی کے لیے محکمہ تعلیم، اساتذہ، والدین، کمیونٹی کے اراکین اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی بہت ضروری ہے۔ غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کی مدد بھی لی جاتی ہے۔
یہ پروگرام 10 مئی 2025 تک مہم کے طور پر چلے گا
اسکول روآر پروگرام جھارکھنڈ حکومت کا ایک اہم اقدام ہے جو ریاست کے تمام اہل بچوں کو معیاری تعلیم حاصل کرنے اور تعلیمی شعبے کو بہتر کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ ایک مسلسل عمل ہے جو باقاعدگی سے چلایا جاتا ہے۔ فی الحال، یہ پروگرام 10 مئی 2025 تک ایک مہم کے طور پر چلے گا۔پروگرام کے حوالے سے رانچی کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ونے کمار نے بچوں کو تعلیم کو بنیادی حق کے طور پر آئین میں کی گئی دفعات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
سیٹی بجاؤ ابھیان0.2 ASPIREاور IDEAL NEP-2020 پروگرام کا آغاز
ڈپٹی کمشنر نیز ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رانچی، منجوناتھ بھجنتری نے سیٹی بجاؤ ابھیان0.2 ASPIREاور IDEAL NEP-2020 پروگرام کا آغاز کیا۔ رانچی پہلا ضلع بن گیا جس نے آئیڈیل – این ای پی 2020 پروگرام کے ذریعے نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی دفعات کے مطابق پرائمری کلاسوں میں سرگرمی پر مبنی سیکھنے کو نافذ کیا۔ +2 تک کے سرکاری اسکولوں کے نظام اور اس سے اوپر انجینئرنگ/میڈیکل/بزنس مینجمنٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح سے والدین اپنے بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم دلانے پر اصرار کرتے ہیں، وہی والدین اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے سرکاری اداروں میں داخل کرانے پر اصرار کرتے ہیں، اس کو اس طرح بہتر کیا جائے کہ والدین اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم دینے پر اصرار کریں۔ پروگرام کے دوران بتایا گیا کہ 26-2025 میں ضلع کے 1003 ایسے بچوں کو داخل کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں جو کسی بھی اسکول میں داخل نہیں ہیں، اور ان کے اسکول میں قیام کو یقینی بنایا جائے۔



