جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 22جنوری:آجسو پارٹی کے مرکزی تنظیمی سکریٹری ایس علی نے اپنے عہدے اور تمام ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا۔ اے جے ایس یو پارٹی کے مرکزی صدر سدیش کمار مہتو کو لکھے گئے خط میں اپنے ذاتی وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کا کام ایمانداری سے نہیں کر پا رہے تھے اور رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ معلوم ہو کہ طلباء، نوجوانوں اور اقلیتوں کے سوالات کے ساتھ جھارکھنڈ کے مسائل پر17 سال تک غیر سیاسی تنظیم جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین اور آمیا کے بینر تلے جدوجہد جاری رکھنے والے ایس علی کو کانگریس اور جے ایم ایم کے بڑے لیڈروں کے قریب بھی سمجھا جاتا تھا۔ لیکن مقامی پالیسی، منصوبہ بندی کی پالیسی، 4401 اردو اسسٹنٹ اساتذہ کی بحالی،موبلیچنگ پر قانون اور 10 جون 2022 مین روڈ رانچی فائرنگ کے معاملے پر گرینڈ الائنس حکومت کی جانب سے کام نہ کرنے پر ناراض ہوکر ایک سال قبل اس نے AJSU پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جہاں ان کے تجربے کو دیکھتے ہوئے انہیں AJSU پارٹی نے مرکزی تنظیمی سکریٹری بنایا تھا۔ 2024 کے اسمبلی انتخابی مہم کے دوران انہوں نے این ڈی اے کی اتحادی بی جے پی کے مرکزی قائدین کی کھل کر مخالفت کی تھی۔ جب انتخابی مہم کے دوران جھارکھنڈ کے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی اور حسین آباد کے نام تبدیل کرنے کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔



