صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے اجتماعی کوششیں ضروری ہیں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 3جون: جھارکھنڈ میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اجتماعی کوششیں ضروری ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر کے ہسپتالوں کو صحت کی بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون اور ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے منگل کو ہوٹل ریڈیشن بلیو میں ایسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز آف انڈیا کی جھارکھنڈ برانچ کانفرنس میں مہمان خصوصی کے طور پر یہ بات کہی۔ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ حکومت صحت کی خدمات کو بہتر بنانے اور دور دراز کے دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی خالی آسامیاں جلد پر کی جائیں گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں صحت کی خدمات کے لیے پرائیویٹ ہسپتالوں سے تعاون لے کر آخری فرد تک صحت کی خدمات ان کی دہلیز پر پہنچائیں گے۔ ڈاکٹر ہونے کے ناطے ہم صحت کے شعبے میں بہتر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر گرددھر گیانی کی تجویز اچھی ہے، ہم اس پر کام کریں گے۔ ہم ہسپتال میں بستروں کی تعداد بڑھائیں گے۔ ہم صحت کے شعبے میں بہتر کام کرنے والے ہسپتال کو ترقی دینے اور عزت دینے کے لیے کام کریں گے۔پی پی پی کے ذریعے جھارکھنڈ میں 1200 ہیلتھ سب سینٹرکھولنے کا منصوبہ ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کے تمام ہسپتالوں کی عزت کو نہیں جھکنے دیں گے۔ دوسری جانب این آر ایچ ایم کے ڈائریکٹر ابو عمران نے کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں کی مدد سے جھارکھنڈ صحت کے شعبے میں بہتر کام کر رہا ہے۔جھارکھنڈ آیوشمان میں بھی بہتر کر رہا ہے۔ انشورنس اسکیم کے فوائد دیے جارہے ہیں۔ جھارکھنڈ کے اسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر موجود لوگوں کو صحت کے شعبے میں جھارکھنڈ حکومت کی کامیابیوں سے واقف کروایا گیا۔ دوسری جانب محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اجے کمار سنگھ نے کہا کہ میں سرکاری اور نجی اسپتالوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے پر ایسوسی ایشن کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمارا ماننا ہے کہ ریاست میں اسپتالوں اور ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ اسپیشلسٹ اور سپر سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ لیکن اس کمی کو جلد ہی دور کر لیا جائے گا۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کے ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں میں کام کر سکتے ہیں۔ حکومت نرسنگ سیکٹر کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ جھارکھنڈ حکومت چاہتی ہے کہ آیوشمان کی ادائیگی وقت پر کی جائے۔ جو پرائیویٹ ہسپتال زمین کی کمی کی وجہ سے کام نہیں کر پا رہے ان کے لیے زمین فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آپ لوگوں کو صحت کے شعبے میں اچھا کام کرنا چاہیے۔حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ تنظیم کے صدر ڈاکٹر سعید انصاری نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ ہم نے ہمیشہ حکومت کے ساتھ کام کیا ہے۔ اسوسی ایشن کے سرپرست جوگیش گمبھیر نے وزیر صحت سے درخواست کی کہ وہ تنظیم کے دس نکاتی مطالبات سے متعلق میمورنڈم کے سلسلے میں مثبت اقدامات کریں۔انہوں نے وزیر سے کہا کہ نجی اسپتالوں کو آیوشمان کی ادائیگی وقت پر ملنی چاہیے۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی باقاعدہ اجلاس بلایا جائے۔ سنگل ونڈو سسٹم نافذ کیا جائے۔ علاج کے دوران جاں بحق مریضوں کی رقم ہسپتال انتظامیہ کے پاس زیر التواء ہے، اس سلسلے میں حکومت سے بھی تعاون کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایسوسی ایشن سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے درمیان پل کا کام کرتی ہے۔ یہ 20 سے زیادہ ریاستوں میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ انجمن ہمیشہ حکومت کے ساتھ کام کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کے تمام اضلاع سے بڑے پرائیویٹ اسپتالوں کے آپریٹر اور تنظیم کے اراکین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر اننت سنہا، ڈاکٹر اجے کمار سنگھ، ڈاکٹر پردیپ کمار سنگھ، ڈاکٹر شمبھو سنگھ، ڈاکٹر مجید عالم، ڈاکٹر عابد، سدھانت جین، ہرش اجمیرا ہزاری باغ، ڈاکٹر ستیش ٹھاکر دیوگھر، دیپک جین رام گڑھ، منیش ڈالٹن گنج، ڈاکٹر آزاد گریڈیہہ، ڈاکٹر رودرا سمیت شہر کے کئی ڈاکٹر اور اسپتال کے آپریٹر موجود تھے۔



