Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandجھارکھنڈ کے 360 اسکولوں کو پلس ٹو میں اپ گریڈ کرنے کا...

جھارکھنڈ کے 360 اسکولوں کو پلس ٹو میں اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ

وزیر رام داس سورین نے مرکز سےمانگے 3600 کروڑ روپے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ،30؍جولائی: جھارکھنڈ حکومت نے ریاست کے 360 ہائی اسکولوں کو پلس ٹو لیول (انٹرمیڈیٹ) میں اپ گریڈ کرنے کے لیے مرکزی حکومت سے 3600 کروڑ روپے کی مدد مانگی ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی وزیر تعلیم رام داس سورین نے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو ایک تجویز پیش کی ہے۔ تجویز کے مطابق ریاست کے ہر ضلع میں 15 ہائی اسکولوں کو پلس ٹو اسکولوں میں تبدیل کیا جائے گا۔ ہر اسکول کی اپ گریڈیشن پر اوسطاً 10 کروڑ روپے خرچ ہوں گے، جس سے لیب، لائبریری، بیت الخلاء اور اضافی کلاس رومز کی تعمیر ممکن ہو سکے گی۔
انٹرمیڈیٹ کی پڑھائی پر پڑا اثر
وزیر تعلیم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے بعد ریاست کے ڈگری کالجوں اور الحاق شدہ کالجوں میں انٹرمیڈیٹ کی پڑھائی روک دی گئی ہے جس سے طلباء کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس وقت جھارکھنڈ میں ہر سال تقریباً پانچ لاکھ طلبہ میٹرک پاس کرتے ہیں، ایسے میں پلس ٹو اسکولوں کی تعداد بڑھانا ضروری ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت سے دیگر مالی امداد مانگی گئی۔ریاست میں اسکولی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے کل 4440 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔ اس میں دیگر عنوانات کے تحت مدد کے لیے درج ذیل درخواستیں شامل ہیں:
آئی سی ٹی لیب:

  • 160 اسکولوں میں آئی سی ٹی لیب کے لیے 24.10 کروڑ روپے
  • 7488 مڈل اسکولوں کے لیے 23.479 کروڑ روپے
    اسمارٹ کلاس:
  • 584 ہائی اور پلس ٹو اسکولوں میں اسمارٹ کلاسز کے قیام کے لیے 14 کروڑ روپے
    پیشہ ورانہ تعلیم:
  • 1794 اسکولوں میں ہنر پر مبنی تعلیم شروع کرنے کے لیے 37.336 کروڑ روپے
    دیگر بنیادی ڈھانچہ:
  • سائنس لیب، لائبریری اور بیت الخلاء جیسی سہولیات کے لیے فی اسکول 97.30 لاکھ روپے کی شرح سے مدد مانگی گئی ہے۔
    رام داس سورین نے کہا کہ یہ اقدام ریاست کے تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہوگا۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات