کانگریس کا واضح پیغام: یہ لڑائی اقتدار کی نہیں، جمہوریت کی بقا کی ہے
ووٹ چوری کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے مینڈیٹ کے احترام کا مطالبہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 14؍ دسمبر: ریاستی کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش کی قیادت میں جھارکھنڈ کانگریس کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے جمہوریت کے تحفظ اور مینڈیٹ کے احترام کے لیے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے ’’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘‘ میگا ریلی میں حصہ لیا۔ ریلی میں شریک کانگریسیوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پرامن اور منظم احتجاج کیا۔ ریلی کے دوران کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر “ووٹ چور، گدی چھوڑ”، “لوک تنتر کی ہتھیاری سرکار واپس جائو”، “پہلے لڑے تھے گوروں سے، اب لڑیں گے چوروں سے”بول رے ساتھی، ہلّا بول” جیسے نعروں کے ذریعے اپنا احتجاج درج کراتے ہوئے دیکھا گیا۔ نعروں اور پلے کارڈز کے ذریعے کانگریس کارکنوں نے جمہوری اداروں کے وقار اور رائے عامہ کے احترام کا مطالبہ کیا۔ ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ کانگریس پارٹی جمہوریت، آئین اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر لڑتی رہے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مینڈیٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے طاقت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے جسے کانگریس کسی بھی حال میں قبول نہیں کرے گی۔ سابق وزیر اور ایم ایل اے ڈاکٹر رامیشور اورائوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی ووٹروں کے حقوق میں مضمر ہے اور جب اس اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے،سڑکوں پر نکلنا اور آواز اٹھانا جمہوری فرض بنتا ہے۔ کانگریس پارٹی آئین، مینڈیٹ اور اداروں کے وقار کے تحفظ کے لیے کسی بھی جدوجہد کے لیے تیار ہے۔ اس کے بعد جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری آلوک کمار دوبے نے کہا کہ جمہوریت کی روح عوامی ووٹ میں رہتی ہے، اور جب اس ووٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے تو ملک کی بنیاد کمزور ہو جاتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کانگریس پارٹی مینڈیٹ کی چوری اور آئینی اداروں کے غلط استعمال کے خلاف مضبوطی سے کھڑی ہے اور یہ جدوجہد اقتدار کے لیے نہیں ہے بلکہ جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے ہے۔ میگا ریلی میں جھارکھنڈ کے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کی بھرپور شرکت نے یہ واضح پیغام دیا کہ پارٹی جمہوری اقدار اور آئینی نظام کے تحفظ کے لیے متحد ہے اور عوام کی آواز کو سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک پوری قوت کے ساتھ اٹھاتی رہے گی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رامیشور اورائوں، دیپیکا پانڈے سنگھ، فرقان انصاری، ڈاکٹر عرفان انصاری، شلپی نیہا ترکی، رادھا کرشن کشور، راجیش کچھپ، راجیش ٹھاکر، آلوک کمار دوبے، لال کشور ناتھ شاہ دیو، ڈاکٹر راجیش گپتا، ڈاکٹر توصیف، ابھیلاش ساہو، اجے دوبے، ششی بھوشن رائے، سریندر سنگھ، امریندر سنگھ، ونے سنہا دیپو، ستیش کیڈیا، اجے سنگھ، نرنجن شرما، پپو پاسوان، شمشیر عالم، وجے خان خاص طور پر موجود تھے۔



