دونوں فریقین کے ساتھ منصفانہ رویہ اپنائے انتظامیہ : کیلاش یادو
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17؍مارچ:آج آر جے ڈی لیڈراور یادو برادری کا ایک وفد نامکوم کھٹال گئے اور وہاں کے لوگوں سے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔نامکوم کھٹال میں خاص طور پر آر جے ڈی کے جنرل سکریٹری نیز میڈیا انچارج کیلاش یادو، لیبر سیل کے چیئرمین سدھیر گوپ، نامکوم درگا مندر کے صدر منیش رائے، کوکر دگدھ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر دیپک یادو، ماہر تعلیم بیجندر یادو، سماجی کارکن شیوجنم یادو، سنیل یادو، امرجے یادو، امرجے یادو کے ساتھ سینکڑوں لوگ پہنچے جگہ جگہ بات چیت کی اور تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔میٹنگ کے دوران کھٹال کے یادو خاندان کے تمام لوگوں نے انتظامیہ کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جورار بستی کے رنجیت بڑائیک سینکڑوں لوگوں کولیکر کچھ بات کرنا ہے کہہ کر کھٹال میں داخل ہوئے اور پتھراؤ شروع کر دیا جس سے کچھ مقامی لوگ زخمی ہو گئے جس کے بعد کشیدگی بڑھ گئی اور اس دوران دونوں طرف سے ماحول خراب ہو گیا۔لوگوں نے بتایا کہ جورار بستی کے رنجیت بڑائیک نے سوچے سمجھے بغیر سینکڑوں لوگوں کو اپنے ساتھ لایا اور پتھربازی کر سینکڑوں لوگوں کو زخمی کر دیا۔ اس دوران کھٹال کے لوگوں نے اپنی شناخت بچانے کے لیے لاٹھی چارج کرکے جان بچانے کی کوشش کی۔نامکم کھٹال کے کارکنوں کے اہل خانہ نے نمائندوں کو بتایا کہ ان سے بے دردی سے خواتین کی ساڑی اور بیٹیوں کی دوپٹہ چھین چھیننے کی کوشش کی گئی۔ نامکوم تھانہ انچارج نے وہاں نصب سی سی ٹی وی کو اکھاڑ کر ثبوت کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انتظامیہ کی تمام حرکت کھل کر سامنے آ گئی ہیں۔لوگوں نے بتایا کہ کھٹال آنے کے بعد نامکوم تھانہ انچارج اور ڈی ایس پی نے پولس ٹیم کے ساتھ وہاں موجود تمام لوگوں کی بے دردی سے پٹائی کی اور خواتین کو بال پکڑ کر گھسیٹ کر لے جانے لگے اور یکطرفہ کارروائی کے تحت جورار بستی کے لوگوں کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی۔کھٹال پریوار کی جانب سے نامکوم پولیس اسٹیشن میں اس واقعے کی شکایت درج کرانے کے لیے جانے والوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور ان کا پیچھا کیا گیا اور ان میں سے کچھ کو وہاں سے گرفتار کر لیا گیا۔پورا معاملہ سننے کے بعد آر جے ڈی کے جنرل سکریٹری کیلاش یادو اور یادو برادری کے تمام نمائندوں نے کہا کہ لڑائی بہت تشویشناک ہے، سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، نامکوم پولس تھانہ دونوں فریقوں کے شکایتی خطوط کو قبول کرے اور ایف آئی آر درج کرے، اور صرف ایک فریق کے بیانات پر ایف آئی آر درج نہیں کی جانی چاہئے۔ ہم تمام وفود انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کھٹال خاندان کی جانب سے متاثرین کی شکایت درج کرے اور کوئی یکطرفہ کارروائی نہ کرے اور پرامن ماحول کو برقرار رکھنے میں بھرپور مدد فراہم کرے اور فریقین کے ساتھ انصاف کیا جائے!



