احمد آباد، جے پور، رشی کیش، ہریدوار کے لیے نئی ٹرینیں چلانے کی درخواست کی
رانچی سے سلی، موری اور ہزاری باغ تک مسافر اور شٹل ٹرینوں کا مطالبہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 جولائی:وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو سے ملاقات کی۔ اس میٹنگ کے دوران سیٹھ نے رانچی لوک سبھا حلقہ میں 4200 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریلوے پروجیکٹوں کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے خاص طور پر برسوں سے زیر التواء سلی ایلو ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے لیے ریلوے کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران، سنجے سیٹھ نے مرکزی وزیر ریلوے سے جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی سے ملک کے مختلف حصوں تک براہ راست ٹرین سروس شروع کرنے اور رانچی اور دور دراز کے علاقوں کے اسٹیشنوں سے مسافر شٹل ٹرینیں چلانے کی بھی درخواست کی۔سیٹھ نے وزیر ریلوے کو بتایا کہ رانچی جھارکھنڈ کی راجدھانی ہے اور رانچی سمیت ایک درجن سے زیادہ اضلاع اور دو تین ریاستوں سے لوگ یہاں ریلوے اسٹیشن سے ٹرینیں پکڑنے آتے ہیں۔یہیں سے ان کا سفر شروع ہوتا ہے۔ آزادی کے اتنے سالوں بعد بھی رانچی کو ملک کے کئی بڑے شہروں سے نہیں جوڑا جاسکا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے شہریوں کو سفر کے دوران کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ طلباء، کسان، نوکریوں سے وابستہ لوگ، کاروباری لوگ، سیاح، مختلف بیماریوں کا علاج کروانے والے لوگ رانچی سے جنوبی ہند، گجرات، راجستھان، ہریدوار، رشی کیش جیسی ریاستوں اور شہروں کا سفر کرتے ہیں، لیکن رانچی سے براہ راست ٹرین سروس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر ایسے علاقوں کے لیے رانچی سے براہ راست ٹرین سروس شروع کی جائے تو مسافروں کو کافی فائدہ ہوگا۔ان کا وقت بچ جائے گا۔ راجدھانی رانچی ملک کے کئی شہروں سے براہ راست جڑ جائے گا اور ریلوے کو بھی ریونیو ملے گا۔ سیٹھ نے رانچی سے سلی، موری، ہزاری باغ تک مسافر اور شٹل ٹرینیں چلانے کی بھی درخواست کی ہے۔سیٹھ نے ریلوے کے وزیر سے رانچی لوک سبھا حلقہ میں مکمل ہوئے ریلوے اوور برجوں اور انڈر پاسوں کا افتتاح کرنے اور شروع کرنے کی بھی درخواست کی اور مختلف زیر التواء پروجیکٹوں کے بارے میں جانکاری دی اور انہیں تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت دینے کا مشورہ دیا۔اپنی ملاقات کے دوران، سنجے سیٹھ نے وزیر ریلوے کو رانچی سے پورے جھارکھنڈ تک ریل مسافر سہولیات کی توسیع کے بارے میں بتایا اور مستقبل میں بھی یہاں ریلوے سیکٹر کی ترقی پر اعتماد ظاہر کیا۔وزیر مملکت برائے دفاع اور رانچی سے رکن پارلیمنٹ سنجے سیٹھ نے کہا کہ ریلوے کے وزیر نے ان کے تمام نکات کو سنجیدگی سے سنا ہے اور اس پر مثبت پہل کرنے کی بات بھی کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی اور ریلوے کے وزیر اشونی وشنو کی قیادت میں، ریلوے کی وزارت نے رانچی سمیت پورے جھارکھنڈ کو بہت سے تحفے دیے ہیں۔برسوں سے زیر التوا سکیموں پر کام ہو رہا ہے۔ آدھی ادھوری اسکیمیں مکمل ہو رہی ہیں۔ کئی نئے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ بہت جلد، ریلوے کی طرف سے رانچی لوک سبھا حلقہ کو اور بھی بہت سے تحفے دیئے جائیں گے۔اس میٹنگ میں وزیر مملکت برائے دفاع کی طرف سے مرکزی وزیر ریلوے کو بھیجے گئے درخواست نامہ میں درج ذیل مطالبات کیے گئے ہیں۔
رانچی۔لوہردگا ریل سیکشن میں ریلوے لائن کے ستون نمبر 423/15 کے قریب پنداگ بھاگلپور ٹولہ میں ایک بڑی آبادی رہتی ہے۔ یہاں تک رسائی سڑک نہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی تعمیر کے لیے ضروری کارروائی کی جائے۔
رانچی سے پوری تک کا سفر سیاحت اور روحانی نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ پوری اور رانچی کے درمیان سفر کرتے ہیں۔ اس ریل سیکشن پر سلیپر وندے بھارت ایکسپریس ٹرین چلانے سے سفر آسان ہوگا اور ریلوے کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔
رانچی سے سلی اور موری تک شٹل ٹرین کا آپریشن طلباء، کسانوں اور محنت کش لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے بہت اہم ہے۔ اس ٹرین کے ایک دن میں چار ٹرپس یقینی بنائے جائیں۔
رانچی سے احمد آباد کے لیے نئی ٹرین چلائی جائے یا ہاوڑہ احمد آباد کو 3 دن کے لیے رانچی کے راستے چلایا جائے تاکہ رانچی سے احمد آباد کا سفر آسان ہو جائے۔
رانچی سے ہزاری باغ تک میسرا، سلی، موری، برکاکا نہ کے راستے مسافر ٹرین کا چلنا شہریوں کے ساتھ ساتھ ریلوے کے مفاد میں بھی فائدہ مند ہوگا۔
رانچی سے رشی کیش اور ہریدوار تک ٹرین چلانے کا مطالبہ کافی عرصے سے کیا جا رہا ہے۔ رانچی سے یوگا سٹی تک ٹرین چلائی جائے۔
رانچی سے جے پور کا سفر کاروبار اور سیاحت کے نقطہ نظر سے اہم ہے۔ دونوں جگہوں کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد رانچی اور جے پور میں رہتی ہے۔ ایسی صورت حال میں رانچی سے جے پور تک نئی ٹرین چلانے یا رانچی سے نئی دہلی سے جے پور تک چلنے والی جن سمپرک کرانتی ایکسپریس کی توسیع سے دونوں خطوں کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
ٹاٹا احمد آباد ایکسپریس (12834) روزانہ ٹاٹا سے احمد آباد تک چلتی ہے۔ اس ٹرین کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی تک پھیلانے سے رانچی اور آس پاس کے لوگوں کے لیے احمد آباد کا سفر آسان ہو جائے گا۔
ہٹیا ایرناکلم دھرتی آبا ایکسپریس (22837) ہٹیا سے ہفتے میں صرف ایک بار چلتی ہے۔ اس ٹرین کو ہفتے میں کم از کم 3 دن بھی چلنا چاہیے تاکہ علاقے کے لوگ آسانی سے سفر کر سکیں۔



