Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandمارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کور کمیٹی کی میٹنگ

مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کور کمیٹی کی میٹنگ

میٹنگ میں مورچہ کی مرکزی 51 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی

جدید بھارت نیوز سروس
گریڈیہہ، 31جولائی:مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کا دو روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اس میٹنگ میں مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کی تجویز اور کمیٹی کی توسیع کے ساتھ ساتھ قبائلی سماج کے لوگوں نے مارانگ برو کو بچانے کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی۔جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ قبائلی سنتھال سماج کے لوگ قدیم زمانے سے مارانگ برو (پارسناتھ پہاڑ) کو بھگوان (ایشتا دیوتا) کے طور پر پوج رہے ہیں۔جگ جاہیرتھان (سرنا ستھل) مارانگ برو اور پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے اور دیشوم مانجھی تھان پہاڑ کے دامن میں واقع ہے، جس کو بچانے کے لیے ملک کے پورے قبائلی سماج کو متحد ہو کر اس مقام کو بچانے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ مارانگ برو پورے علاقے کے معاشرے کے لیے سب سے بڑا اور اہم مذہبی زیارت گاہ ہے۔ مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ مارانگ برو میں سنتھالوں کے عقیدے کے تحفظ کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرے گا اور سپریم کورٹ تک تمام قانونی لڑائی لڑے گا۔ مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کی کور کمیٹی کی میٹنگ مارانگ برو فاؤنڈیشن کے صدر رام لال مرمو کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اجلاس کی نظامت بشنو کسکو نے کی۔ میٹنگ میں مارانگ برو بچاؤ سنگھرش مورچہ کی مرکزی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ پھاگو بیسرا کو سنگھرش مورچہ کا صدر اور ہیرالال مانجھی کو جنرل سکریٹری بنایا گیا ہے۔ رام لال مرمو، اڈیشہ کے سابق ایم پی رام چندر ہانسدا، جسائی مارڈی ٹی اے سی ممبر اور سومے ٹوڈو کو خزانچی بنایا گیا ہے۔ بشنو کسکو، مہاویر مرمو، سونارام ہیمبروم، ایتو واسکے، رمیش ٹوڈو اور درگا چرن مرمو کو سکریٹری اور چیف ترجمان بنایا گیا ہے۔سریندر سورین کو میڈیا مینجمنٹ اور پبلک ریلیشن انچارج کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر 51 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کے لوگوں نے مارانگ برو میں بونگا پوجا کی اور اپنے سماجی، روایتی اور مذہبی ورثے کے تحفظ کا عہد کیا۔
ملک گیر تحریک کا خاکہ بنایا گیا۔
کمیٹی نے اپنی میٹنگ میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارس ناتھ پہاڑ پر تجاوزات اور قبائلیوں کے حقوق کے خلاف جدوجہد کرے گی۔اس کے ساتھ ہی مارانگ برو پارس ناتھ پہاڑ کو بچانے اور پہاڑ پر قبائلیوں کے رسم و رواج، مذہبی، ثقافتی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے قومی سطح پر تحریک شروع کرے گا۔ کمیٹی نے سی این ٹی ایکٹ اور سرکاری اراضی اور جنگلات کی اراضی پر ناجائز قبضہ کر مٹھ مندر اور کنکریٹ سے ماحول کو نقصان پہنچا کردرخت کاٹ کر عمارتیں بنائی گئی ہیںانہیں ہٹانے کی جدوجہد تیز کی جائے گی۔ دو اہم مذہبی اور ثقافتی تہوار، دیشوم باہا پربا بونگا بورو فیسٹیول اور مذہبی شکار سیندرا اور لا بیر بیسی کو مارانگ برو پارسناتھ پہاڑ پر بڑے دھوم دھام سے منایا جائے گا۔
اجلاس میں آٹھ قراردادیں منظور کی گئیں۔
1) پارس ناتھ پہاڑ کا قدیم نام مارانگ برو ہے۔ سنتھال قبائل قدیم زمانے سے ہی مارانگ برو کو بونگا بورو کے نام سے پوجا کرتے رہے ہیں۔پارس ناتھ پہاڑ پر سنتھال قبائل کے روایتی حقوق ہیں۔ چھوٹا ناگ پور ٹیکسیشن ایکٹ کی دفعہ 81 زمین کے حقوق کے ریکارڈ میں قبائلیوں کے روایتی حقوق کو تسلیم کرتی ہے۔ کمشنر کورٹ ہزاری باغ اور پٹنہ ہائی کورٹ اور پریوی کونسل کورٹ لندن نے ہم سنتھالوں کے روایتی حقوق کو تسلیم کیا ہے۔”جگ جاہیر تھان” (سرنا استھل ) پارس ناتھ پہاڑ کی چوٹی پر واقع ایک عبادت گاہ ہے۔دیشوم مانجھی تھان پارس ناتھ پہاڑ کے دامن میں ہے۔مارانگ برو جگ جاہردیشوم باہا بونگا باہا پربا فیسٹیول ہر سال پھاگن مہینے کی تیسری شکلا کو بڑی شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ جھارکھنڈ حکومت نے سال 2025 سے باہاپربا فیسٹیول کو ریاستی تہوار قرار دیا ہے۔پورے چاند کے دن، مذہبی شکار سیندرا اور لابیر ویسی دربار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں بیمار اور کمزور جنگلی حیات سیندرا کا شکار کیا جاتا ہے۔لا بیر بیسی میں مانجھی پرگنہ کے درمیان سماجی تنازعہ کو حل کیا جاتا ہے۔ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 13، 25، 26، 366 (25) اور 244 میں ہم سنتھال قبائلیوں کے مذہبی، سماجی، ثقافتی، روایتی قدامت پسند نظام کے روایتی حقوق کو پانچویں شیڈول میں محفوظ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ کیس نمبر 180/11 اور کیس نمبر I.A No (S) 41723/2022 رٹ پٹیشن کیس نمبر 202/1995 میں قبائلیوں کے مذہبی مقدس مقامات کے تحفظ کا حکم دیا ہے۔اس لیے جھارکھنڈ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مارانگ برو (پارسناتھ پہاڑ) کو سنتھال قبائلیوں کا مقدس مذہبی مقام قرار دیا جائے اور اس کی حفاظت کی جائے۔ان کے علاوہ اور بہت سے دیگر مطالبات ہیں ۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات