لوگوں کو چاکلیٹ دے کر بیدار کیا گیا
جدید بھارت نیوز سروس
کھونٹی ، یکم فروری:۔ ضلع کے سب سے بڑے ہفتہ وار بازار مرانگھڈا میں پولیس نے لوگوں کو افیون کے بارے میں بیدار کرنے کے لیے چاکلیٹ مہم چلائی اور اس کے مضر اثرات کے ساتھ قانونی جانکاری بھی دی۔ یہ مہم مارانگھڈا پولیس اسٹیشن انچارج شنکر وشوکرما کی قیادت میں بازار میں جاری ہے۔ یہ علاقہ کبھی نکسلیوں کا ٹھکانہ تھا لیکن آج اسے افیون کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ ضلع کے کھونٹی، اڑکی، سائیکو، مرہو اور مرانگھڈا تھانہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر افیون کی کاشت کی جاتی ہے۔ ایک طرف پولیس انتظامیہ کھیتوں میں اگنے والی فصلوں کو تلف کرنے کی مہم چلا رہی ہے تو دوسری طرف لوگوں کو افیون کی غیر قانونی کاشت چھوڑ کر متبادل کاشت کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک ٹیم عوامی آگاہی مہم چلا رہی ہے۔ بازاروں میں اسٹریٹ ڈراموں سے لے کر گاڑیوں میں لاؤڈ سپیکر پر اس کے مضر اثرات اور قانونی مسائل کے بارے میں معلومات دی جارہی ہیں۔ اس مہم کے دوران مارانگھڈا پولیس اسٹیشن انچارج کی قیادت میں ہفتہ کے روز مرانگھڈا مین بازار میں بازار کے مکینوں اور دکانداروں کو چاکلیٹ دی گئی اور افیون سے دور رہنے کی درخواست کی گئی۔ چاکلیٹ کے ریپر پر افیون کے خلاف نعرہ لکھا ہوا ہے۔ ریپر پر نعرہ لکھا ہے، “افیون کی کاشت ایک قانونی جرم ہے، جو بھی ملوث پایا جائے گا اسے گرفتار کیا جائے گا، اگر پکڑا گیا تو اسے 10 سال سے عمر قید کی سزا ہوگی” اور “این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت جائیداد ضبط کی جائے گی۔” ڈی ایس پی ورون راجک نے کہا کہ پمفلٹ اور پوسٹر تقسیم کرکے لوگوں کو بیدار کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں لیکن یہ ایک منفرد اقدام ہے۔ اس اقدام کے ذریعے گھر گھر جا کر لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ افیون جیسے منشیات کے فارموں کے بجائے متبادل فارموں کا انتخاب کریں اور خوف سے پاک ماحول میں زندگی گزاریں۔ اس کا بنیادی مقصد چاکلیٹ تقسیم کرکے لوگوں کو بیدار کرنا ہے۔



