سماج میں نفرت پھیلا کر اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہےبھاجپا: نلیش گیاسین
جدید بھارت نیوز سروس
چترا،4؍جولائی: جے ایم ایم کے ضلع صدر نیلیش گیاسین کی قیادت میں بی جے پی کی گندی سیاست کے خلاف احتجاج کیا گیا اور پتلا جلایا گیا۔ گڈا کے بھوگناڈیہہ میں 30 جون کو ہول دیوس کے موقع پر پیش آنے والے اس احتجاج اور پتلا جلانے کے واقعہ پر پوری ریاست شرمندہ ہے۔ اس واقعہ کے پیچھے ایک سازش کے تحت ریاست کی مضبوط اور طاقتور ہیمنت حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ جسے تحقیقاتی اداروں نے بے نقاب کیا۔ اس واقعہ میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ ضلع صدر نے ریاست کے سابق وزیر اعلی بابو لال مرانڈی اور جے ایم ایم کے باغی سابق وزیر اعلی چمپائی سورین پر سیدھا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں بی جے پی لیڈر ایک سازش کے تحت ایک قبائلی وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی پر راست حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اندرون خانہ تقسیم پیدا کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی ہندوؤں، مسلمانوں، قبائلیوں اور غیر قبائلیوں میں نفرت پیدا کرکے سیاسی طور پر چمکنا چاہتی ہے۔ جھارکھنڈ کے عوام ان کے ناپاک عزائم کو جان چکے ہیں، ان کی پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی سیاست اب نہیں چلے گی۔ احتجاج میں نریندر مودی ہائے ہائے ، بابو لال مرانڈی اور چمپائی سورین ہائے ہائے کے نعرے لگائے گئے اور ان کا پتلا جلایا گیا۔ بی جے پی اور اس کے قائدین اور کارکنوں کو نشانہ بناتے ہوئے جے ایم ایم کے ضلع صدر نے کہا کہ عوام اب بی جے پی کے دوہرے کردار کو جان چکے ہیں۔ بی جے پی ایشو لیس ہو گئی ہے۔ بی جے پی ہندو، مسلم، مندر، مسجد، قبرستان، پاکستان، قبائلی اور غیر قبائلی جیسی مایوس کن سوچ پر سیاست کرتی ہے۔ جسے معاشرے کے مفاد میں سیاست نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی کو اس کے نام پر لگے داغ صاف کرتے ہوئے اقتدار سے ہٹا دیا جائے گا لیکن پارٹی پر لگے کلنک کو دھو نہیں پائے گی۔ بی جے پی انسانی اور عوامی مفاد کی سیاست کرے تو بہتر ہوگا۔ ملک میں نفرت کے بیج بو کر سیاست چمک رہی ہے۔ پورے ملک کے عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور مناسب وقت پر جواب دیں گے۔



